
ملک میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی کم ترین سطح پر آ چکی ہے
کراچی: فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) نے شرح سود میں صرف 1 فیصد کمی کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ پالیسی ریٹ کو فوری طور پر مزید 4 فیصد کم کرکے 7 فیصد تک لایا جائے۔
سینئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی، ثاقب فیاض مگوں کا کہنا ہے کہ بزنس کمیونٹی کو توقع تھی کہ شرح سود میں کم از کم 500 بیسس پوائنٹس کی کمی کی جائے گی تاکہ معاشی سرگرمیوں کو تقویت ملے، لیکن ایسا نہ ہونے پر صنعتکاروں اور سرمایہ کاروں میں مایوسی پھیل گئی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک میں مہنگائی کی شرح تاریخ کی کم ترین سطح پر آ چکی ہے، ایسے میں 11 فیصد پالیسی ریٹ کا کوئی جواز باقی نہیں رہتا۔ ایف پی سی سی آئی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم اور اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کے ویژن کے مطابق شرح سود کو معاشی حقائق سے ہم آہنگ بنایا جائے۔
مزید پڑھیں: صدر ایف پی سی سی آئی کے لیے عالمی سطح پر بڑا اعزاز
ایف پی سی سی آئی کے مطابق مئی اور جون 2025 میں افراط زر کی شرح صفر سے تین فیصد کے درمیان رہنے کی توقع ہے، جبکہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں بھی آئندہ مہینوں میں تقریباً 60 ڈالر فی بیرل کے قریب رہنے کی پیش گوئی کی جا رہی ہے، جو مالی دباؤ میں کمی کا اشارہ ہے۔
ایف پی سی سی آئی نے زور دیا ہے کہ پالیسی ریٹ کو فوری طور پر معقول سطح پر لا کر صنعتی، تجارتی اور سرمایہ کاری سرگرمیوں کو فروغ دیا جائے تاکہ معیشت میں بہتری لائی جا سکے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News