Advertisement
Advertisement
Advertisement

توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر ناقابل قبول ہے، وزیراعظم

Now Reading:

توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر ناقابل قبول ہے، وزیراعظم
توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر ناقابل قبول ہے، وزیراعظم

توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر ناقابل قبول ہے، وزیراعظم

اسلام آباد: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر نا قابل قبول ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ملک میں بجلی کے نرخوں میں کمی اور توانائی کے شعبے میں پائیدار اصلاحات کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم کو اس صرتحال سے آگاہ کیا گیا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بجلی کے نرخوں میں حالیہ تقریبا ساڑھے سات روپے کمی کے بعد حکومت پاکستان عوام کی مزید سہولت کے لیے شعبہ توانائی میں پائیدار اصلاحات کے لیے ایک مؤثر حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔

انہوں نے ملک میں توانائی کی پیداوار اور پانی کے وافر ذخیرے کا مؤثر نظام قائم کرنے کے لیے دیامر بھاشا ڈیم جیسے منصوبوں کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت دی اور کہا کہ توانائی کے منصوبوں کی تکمیل میں کسی بھی قسم کی تاخیر نا قابل قبول ہے۔

ملک میں عنقریب بجلی کی پیداوار کے لیے فری مارکیٹ قائم کی جائے گی، مارکیٹ کے قیام سے مسابقتی بنیاد پر بجلی کی فراہمی ممکن ہو گی جو کہ بجلی کی پائیدار فراہمی اور نرخوں میں مزید کمی کا باعث بنے گی۔

Advertisement

اجلاس کے دوران بریفنگ دی گئی کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر جب IGCEP کا دوبارہ جائزہ لیا گیا تو یہ بات آشکارہ ہوئی کہ اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے، ٹاسک فورس نے دن رات محنت کرنے کے بعد اس کو زمینی حقائق اور مستقبل کی ضروریات کے  مطابق دوبارہ تیار کیا۔

Advertisement

وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ اگلے دس سالوں کے لیے بجلی کے پیداواری منصوبوں میں مسابقتی بولی اور کم ترین قیمت پر بجلی کی فروخت کے لیے راہ ہموار کی گئی ہے، کل 7967 میگا واٹ کے مہنگے منصوبوں کو بجلی کی پیدوار کے منصوبے(IGCEP)  سے نکالا جا رہا ہے۔

بریفنگ کے مطابق بجلی کی پیداوار کے منصوبوں کی تاریخوں میں ردوبدل کیا جا رہا ہے، مہنگے منصوبوں کو پلان سے نکالنے اور منصوبوں کی تکمیل کی تاریخوں میں ردوبدل سے مجموعی طور پر 17 ارب ڈالر (4743ارب روپے )کی بچت ہوگی۔

بریفنگ میں مزید کہا گیا کہ بجلی کی پیداوار کے لیے مقامی ذخائر اور شمسی، نیوکلیئر اور پن بجلی جیسے متبادل ذرائع کو درآمدی ایندھن پر ترجیح دی جائے گی، اس حکمت عملی سے زر مبادلہ کے ذخائر میں کئی ارب ڈالر کی بچت ہو گی جبکہ حکومت کی جانب سے بجلی کی خریداری اور بجلی بنانے والی کمپنیوں کو کیپیسیٹی پیمنٹ رفتہ رفتہ ترک کر دی جائیں گی۔

اس دوران وزیراعظم نے وفاقی وزیر پاور سردار اویس لغاری اور انکی کی ٹیم کو ملک  کیلئے 4743 ارب روپے کی بچت کو سراہا اور اس کو ایک اور تاریخی کامیابی قرار دیا۔

واضح رہے کہ اجلاس میں وزیر توانائی سردار اویس لغاری، وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ، وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ، وزیر پیٹرولیم علی پرویز ملک اور متعلقہ اداروں کے اعلیٰ افسران شریک تھے۔

Advertisement

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
برسلز میں پاکستان اور یورپی یونین کے درمیان دسویں سیاسی مذاکرات کا انعقاد
چھوٹے کسانوں کو سہولیات کی فراہمی اولین ترجیحات میں شامل ہے، وزیراعظم
پاکستان و ناسپتی مینوفیکچرر ایسوسی ایشن کا ملک بھر کی گھی ملیں بند کرنے کا اعلان
وزیراعظم نے چینی کے شعبے کو ڈی ریگولیٹ کرنے کیلئے اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کردی
آزاد کشمیر انتخابات: وزیراعظم نے سیاسی روابط کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی
پاکستان اسٹاک ایکسچیج میں نئی تاریخ رقم، 100 انڈیکس 1 لاکھ 38 ہزار کی سطح عبور کر گیا
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر