
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے اساتذہ کو ٹیکس چھوٹ دینے کی حکومتی تجویز مسترد کر دی، جس کے بعد یکم جولائی 2025 سے یہ رعایت ختم کر دی جائے گی۔ اس بات کی تصدیق چیئرمین ایف بی آر نے پارلیمانی اجلاس میں کی
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ہم نے آئی ایم ایف کو دو مرتبہ قائل کرنے کی کوشش کی کہ تعلیمی اور تحقیقی شعبے سے وابستہ افراد کو یہ سہولت دی جائے، لیکن ہمیں واضح جواب دیا گیا کہ ایسی کسی چھوٹ کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
چیئرمین کے مطابق آئی ایم ایف کا مؤقف ہے کہ کلرک ہو یا ٹیچر، ٹیکس پالیسی میں ہم آہنگی ہونی چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری ذاتی رائے میں یہ زیادتی ہے تاہم حکومت اپنے بجٹ سے اساتذہ کو سبسڈی دے سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کے مطالبے کے باوجود زراعت اور فرٹیلائزر پر ٹیکس نہ لگانے کا فیصلہ
چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ اب ہم کچھ نہیں کر سکتے لیکن ویسے یہ زیادتی ہوئی ہے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ کلرک ہو یا ٹیچرز، ٹیکس میں ہم آہنگی ہونی چاہیے۔
وزیر مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی کا کہنا ہے کہ موجودہ بجٹ میں اساتذہ یا ریسرچرز کو سبسڈی دینے کی کوئی گنجائش موجود نہیں۔
واضح رہے کہ 25 فیصد انکم ٹیکس ریبیٹ کی بحالی کا عمل فنانس بل 2025-26 کا حصہ ہے، جبکہ رعایت کی بحالی سے تعلیمی و تحقیقی لاکھوں اساتذہ اور محققین کو مالی ریلیف ملنا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News