
حکومت نے ڈیجیٹل معیشت کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے لیے نیا قانون نافذ کر دیا ہے جس کے تحت یوٹیوب، سوشل میڈیا، ویڈیو، آڈیو اور میوزک اسٹریمنگ سمیت تمام آن لائن سروسز سے حاصل ہونے والی آمدنی پر ٹیکس ادا کرنا لازم ہوگا۔
نئے قانون کے مطابق ٹیلی میڈیسن، ای لرننگ، کلاؤڈ کمپیوٹنگ، آن لائن بینکاری، ای کامرس، ای اسٹورز اور آن لائن مارکیٹس بھی ٹیکس ایکٹ کے دائرہ کار میں شامل کر دی گئی ہیں۔
مزید برآں، بیرون ملک قائم کمپنیوں یا اداروں سے خریدی گئی اشیاء یا حاصل کی گئی خدمات کے بدلے ادا کی جانے والی رقوم پر بینکوں اور کرنسی ایکسچینج کمپنیوں کو 5 فیصد ٹیکس حکومتی خزانے میں جمع کرانا ہوگا۔ یہ ٹیکس ہر ماہ کی 7 تاریخ سے پہلے ادا کرنا لازم ہوگا۔
ادائیگی کے ذمہ دار ادارے کو ہر سہ ماہی میں تفصیلی رپورٹ جمع کرانی ہوگی جس میں خریدار کا نام، شناختی کارڈ نمبر، ادائیگی کی تاریخ اور رقم کی مکمل تفصیل شامل ہوگی۔
رپورٹ جمع نہ کرانے کی صورت میں متعلقہ ادارے کو 10 لاکھ روپے تک جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے۔
یہ اقدام حکومت کی جانب سے ڈیجیٹل آمدنی کے شفاف ریکارڈ کو یقینی بنانے اور ٹیکس بیس میں اضافے کی کوششوں کا حصہ ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قانون سے ڈیجیٹل سیکٹر کو باقاعدہ معاشی نظم کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News