بھارت اپنی ناپاک سازشوں سے باز نہ آیا، جاسوس ملاح پکڑا گیا۔ خفیہ اداروں نے بھارت کی جانب سے رچی گئی سازش ناکام بنا دی۔
دشمن ملک کی ایک اور سازش ناکام بنا دی گئی، گرفتار جاسوس کے سنسنی خیز انکشافات سامنے آگئے ۔
اس سلسلے میں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ اور وزیر مملکت داخلہ طلال چوہدری نے پریس کانفرنس کی۔
پریس کانفرنس میں جاسوسی کرنے والے اعجاز ملاح کی اعترافی ویڈیو بھی نشر کی گئی۔ عطا تارڑ نے کہاکہ بھارت میدانِ جنگ میں شکست کو بھول نہیں پا رہا۔
انہوں نے کہاکہ مئی میں ناکامی کے بعدبھارت نے مس انفارمیشن اورڈس انفارمیشن کی مہم شروع کردی ہے۔ ان کا کہناتھاکہ بھارتی میڈیا ایک غلط بیانیہ پھیلا رہا ہے۔
عطا تارڑ نے بتایا کہ ایک مچھیرے اعجاز ملاح کو بھارتی کوسٹ گارڈز نے گرفتار کیا تھا۔ اعجاز ملاح کوبھارتی خفیہ ایجنسیوں نے رقم اوردیگر ترغیبات دے کر اپنے لیے بھرتی کیا۔
اسے مخصوص ٹاسک کے لیے پاکستان بھیجا گیا۔ تاہم پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے اسے گرفتار کرلیا۔
وزیر اطلاعات نے کہاکہ اعجاز ملاح کو پاکستان نیوی ، آرمی اور رینجرز کی وردیاں خرید کر لانے کی ہدایت دی گئی تھیں۔
اسے دیگر حساس اشیا حاصل کرنے کے لیے بھی بھیجا گیا۔ جب وہ ان وردیوں اور اشیا کی خریداری کر رہا تھا تو پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے اس کا پیچھا شروع کردیا۔
عطااللہ تارڑ نے بتایا کہ گرفتاری کے وقت اس کے قبضے سے متعدد اشیا برآمد ہوئیں ۔ جن میں سم کارڈ، ماچس، لائٹرز وغیرہ شامل ہیں۔
تفتیش کے دوران معلوم ہواکہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے مالی لالچ اوردباؤ کے ذریعے اعجاز ملاح کو استعمال کیا۔ ملزم نے گرفتاری کے بعد جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔
اعجاز ملاح کا اعتراف
اعجاز ملاح نے اعترافی بیان میں کہاکہ میں اعجاز ملاح، ولد ریاض ملاح، ضلع ٹھٹھہ کا رہائشی اورخاندانی طور پر مچھیرے کا کام کرنے والا ہوں۔
اگست 2025 میں مجھے بھارتی کوسٹ گارڈز نے گرفتار کیا۔ مجھے کہا گیا کہ آپ کے مقدمے کی کارروائی میں 2 سے 3 سال لگ سکتے ہیں۔
پھر مجھ سے کہا گیا کہ اگر میں ان کے لئے کام کروں تو میری رہائی فوراً ممکن ہے۔ پیسوں اور انعام کا لالچ بھی دیا گیا۔
اعجاز ملاح نے بتایا کہ پھر مجھے رہا کیا گیا۔ ہدایت دی گئی کہ نیوی، رینجرز اور آرمی کی وردیاں، 3 زونگ سم کارڈز، تین موبائل دکانوں کے بل، پاکستانی ماچس اور سیگریٹ کے ڈبے، لائٹر کے علاوہ پرانے 100 اور 50 کے نوٹ بھی فراہم کیے جائیں۔
جب میں سامان اکٹھا کر کے اکتوبر میں دریا کے کنارے واپس جانے کے لیے روانہ ہوا تو مجھے گرفتار کرلیاگیا۔
اعجاز ملاح نے بتایا کہ اس کا رابطہ بھارتی خفیہ ایجنسی کے ایک افسر اشوک کمار کے ساتھ تھا۔ جنہیں اس نے سامان اور تصاویر بھیجی تھیں۔
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
