پشاور: خیبر پختونخوا اسمبلی میں صوبہ ہزارہ کے قیام سے متعلق ایک اہم مشترکہ قرارداد پیش کی گئی، جسے مختلف جماعتوں کے اراکین نے حمایت کے ساتھ منظور کر لیا۔
قرارداد پاکستان تحریک انصاف کے رکن اسمبلی نذیر عباسی نے پیش کی، جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے احمد کریم کنڈی اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) کے اراکین نے اس کی مکمل تائید کی۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ عوام کے دیرینہ مطالبات کے پیش نظر وفاقی حکومت آئین پاکستان کے آرٹیکل 239 کے تحت صوبہ ہزارہ کے قیام کا آئینی عمل فوری طور پر شروع کرے۔
مزید پڑھیں: علی امین گنڈا پور کی کے پی کے اسمبلی میں شکست خوردہ تقریر اور فوج کے خلاف ہرزہ سرائی
ایوان نے زور دیا کہ وفاق مناسب قانون سازی اور آئینی ضوابط کی تکمیل میں تاخیر نہ کرے تاکہ ہزارہ کے عوام کے برسوں پرانے مطالبے کو عملی شکل دی جاسکے۔
قرارداد میں یہ بھی تجویز کیا گیا کہ صوبائی حکومت نئے صوبے کے قیام کیلئے درکار تمام مشاورتی اور انتظامی اقدامات بروقت اور مؤثر انداز میں مکمل کرے۔
اس ضمن میں سفارش کی گئی کہ خیبر پختونخوا حکومت نئے صوبے کے ممکنہ ڈھانچے، حدود اور انتظامی لائحہ عمل کی تشکیل کیلئے ضروری سفارشات تیار کرکے متعلقہ فورمز کے سامنے پیش کرے، تاکہ آئینی مراحل کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ یا تاخیر پیدا نہ ہو۔
ایوان نے اس امید کا اظہار کیا کہ صوبہ ہزارہ کے قیام سے عوام کا دیرینہ مطالبہ حقیقت کا روپ دھار سکے گا اور خطے کے انتظامی و ترقیاتی امور میں بہتری آئے گی۔

