Tue, 21-Oct-2025

تازہ ترین خبریں:

کراچی، گلشن اقبال کے فلیٹ سے 3 خواتین مردہ اور اور ایک مرد نیم بے ہوش حالت میں برآمد

لاشوں اور زخمی مرد کو ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ہے

کراچی: گلشن اقبال بلاک 1 عابد ٹاؤن کے ایک فلیٹ سے تین خواتین کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جبکہ ایک مرد نیم بے ہوشی کی حالت میں ملا، جسے فوری طور پر اسپتال منتقل کر دیا گیا۔

ریسکیو حکام کے مطابق جاں بحق خواتین کی شناخت تاحال نہیں ہو سکی۔

لاشوں اور زخمی مرد کو ضابطے کی کارروائی کے لیے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق گھر کے اندر سے ملنے والی لاشوں پر کسی قسم کے زخم یا تشدد کے نشانات موجود نہیں، جس کے باعث شبہ ہے کہ واقعہ زہریلی گیس کے اخراج کے باعث پیش آیا ہو، گھر میں پایا جانے والا مرد بھی شدید متاثر حالت میں تھا۔

ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق پولیس اور کرائم سین یونٹ کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئی ہیں اور فلیٹ کی تلاشی کے ساتھ شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔

 فلیٹ سے تین خواتین کی لاشیں ملنے کے واقعے کا وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے سخت نوٹس لیتے ہوئے ایس ایس پی ضلع شرقی سے مکمل رپورٹ طلب کر لی ہے۔

وزیر داخلہ نے پولیس حکام کو ہدایت کی کہ واقعے کی ہر پہلو سے شفاف اور جامع تحقیقات کی جائیں اور نیم بے ہوش حالت میں ملنے والے شخص کے بیان اور میڈیکل رپورٹس کو بھی تحقیقات کا حصہ بنایا جائے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ایسے واقعات انتہائی تشویشناک ہیں، ذمے داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے، پولیس حقائق جلد از جلد عوام کے سامنے لائے۔

پولیس حکام کے مطابق، لاشوں کی شناخت 52 سالہ ثمینہ (ماں)، 22 سالہ ماہا (بیٹی) اور 19 سالہ ثمرین (بہو) کے ناموں سے ہو گئی ہے۔

ابتدائی طور پر ان کی فوری شناخت ممکن نہ ہوئی تھی، تاہم بعد میں خاندان کی جانب سے تصدیق کر دی گئی۔

فلیٹ سے ایک 30 سالہ مرد، جس کا نام یاسین (ولد نامعلوم) بتایا جاتا ہے، بے ہوشی کی حالت میں ملا۔ اسے فوری طور پر عباسی اسپتال منتقل کر دیا گیا، جہاں اس کی طبی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ شخص متاثرہ خاندان کا بیٹا/رشتہ دار ہے۔

 پولیس نے بتایا کہ واقعے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات جاری ہیں اور پوسٹ مارٹم کے بعد اموات کی اصل وجہ سامنے آئے گی۔

ابتدائی رپورٹ میں زہریلی گیس کو ممکنہ وجہ قرار دیا جا رہا ہے تاہم حکام نے کہا ہے کہ تحقیقات مکمل ہونے تک کسی نتیجے پر نہیں پہنچا جا سکتا۔

متعلقہ خبریں