ویسٹ انڈیز اور بھارت کے درمیان جمعہ سے ٹرینیڈاڈ میں تین ایک روزہ بین الاقوامی میچز کی سیریز کا آغاز ہونے جارہا ہے جس میں بھارتی ٹیم کو فیورٹ قرار دیا جارہا ہے۔
انگلینڈ کے خلاف 1-2 سے فتح حاصل کرنی والی بھارتی ٹیم نے ویسٹ انڈیز کے خلاف کپتان روہت شرما، اہم بلے باز ویرات کوہلی، وکٹ کیپر رشبھ پنت، آل راؤنڈر ہاردک پانڈیا اور تیز گیند باز جسپریت بمراہ کو آرام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
میگا اسٹارز کی غیر موجودگی میں نئے کھلاڑیوں کو بھارت نے اپنی قسمت آزمانے کا بھرپور موقع فراہم کیا ہے جبکہ ویسٹ انڈیز کو اس سے قبل گیانا میں بنگلادیش کے ہاتھوں 3-0 کی بدترین شکست کا سامنا رہا ہے۔
واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز کے کپتان نکولس پورن نے بنگلادیش کے خلاف پچز کے معیار کی شکایت کی تھی جس میں ان کا کہنا تھا کہ پہلے بولنگ کرنے کے حق میں سازش کی گئی ہے تاکہ ایک یکساں مقابلہ ہو۔
تاہم یہ قیاس آرائیاں اس حقیقت کو نظر انداز کرتی ہیں جبکہ دومرتبہ کے سابق ورلڈ کپ فاتح کئی سالوں سے ون ڈے میں خراب کارکردگی کا مظاہرہ بھی کررہے ہیں۔
سیریز کے آغاز میں غیر مستحکم موسم کو دیکھتے ہوئے یہ بہت ممکن ہے کہ گیانا کا میدان باؤلر کے لیے کچھ زیادہ فائدہ مند نہیں رہا ہوگا۔
دوسری جانب ویسٹ انڈیز کوچ فل سیمنز کا کہنا تھا کہ ہمارے کھلاڑی طویل عرصے تک بیٹنگ کرنے کی کافی صلاحیت رکھتے ہیں لیکن ہمیں انہیں جوڑنے اور مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیریز میں ان کے ٹاپ آرڈر کو درپیش چیلنجز کا سامنا کرنا پڑے گا، شائے ہوپ اور کائل میئرز جیسے کھلاڑی ٹیسٹ بلے باز ہیں لہذا ان کا مزاج پوری اننگز میں بلے بازی کرنے کا ہے۔
خیال رہے کہ اسٹار کھلاڑیوں کے آرام کی وجہ سے بھارت کو ویسٹ انڈیز کی کمزور سائڈ کے خلاف شرمندگی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے جبکہ بھارتی بولرز کنڈیشنز سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اچھی کارکردگی دکھا سکتے ہیں۔
بھارت کے پاس تیز گیند باز محمد سراج اور اسپنر یزویندر سنگھ جیسے بولرز موجود ہیں جو ویسٹ انڈیز کے بلے بازوں کر ڈھیر کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ ویسٹ انڈیز ٹیم کے لیے ایک حوصلہ افزا خبر جیسن ہولڈر کی واپسی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News