اسلام آباد: چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد نے پاکستان میں کھیلوں کے فروغ اور درپیش مسائل پر ہونے والی گول میز کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسپورٹس بورڈ اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے مابین رابطوں کا فقدان ہے۔
پاکستان میں ’کھیلوں کے فروغ اور درپیش مسائل‘ کے موضوع پر معروف تھنک ٹینک پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کانفلکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز (پکس) کے زیر اہتمام انسٹیٹیوٹ آف ریجنل سٹڈیز اور فاؤنڈیشن یونیورسٹی آرٹس اینڈ میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے تعاون سے گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ہے۔
وزیر اعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان گول میز کانفرنس کے مہمان خصوصی تھے جب کہ کانفرنس سے لیجنڈری ہاکی پلیئر و سابق کپتان شہباز سینئر، اولمپئن شہناز شیخ، صدف صدیقی، سابق اسکواش چیمپئن قمر زمان نے خطاب کیا۔
ٹینس اسٹار اعصام الحق، پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے ایسوسی ایٹ جنرل سیکرٹری رضوان الحق رضی، معروف اسپورٹس جرنلسٹ عبدالمحی شاہ، پکس کے مینیجنگ ڈائریکٹر عبداللہ خان، فاؤنڈیشن یونیورسٹی آرٹس اینڈ میڈیا اسٹڈیز کے سربراہ نے بھی شرکت کی۔
علاوہ ازیں انسٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز کے سینئر ریسرچ فیلو ڈاکٹر رضوان نصیر، الپائن کلب کے صدر ابوظفر صادق، جوائنٹ سیکرٹری پاکستان باسکٹ بال فیڈریشن اوج ظہور، سرحد یونیورسٹی سوشل سائنسز ڈیپارٹمنٹ کے ڈین ڈاکٹر عبدالوحید مغل، قومی ایتھلیٹ یاسر سلطان، رگبی کوچ رومیل اشرف، چیئرمین پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن الماس ایوب صابر اور دیگر نے بھی کانفرنس سے خطاب کیا۔
شرکاء کا اظہار خیال
شرکاء نے کانفرنس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسپورٹس پالیسی کی تشکیل میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ لے کر چلنا ناگزیر ہے۔ قومی یکجہتی کو فروغ دینے اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے کے لیے کھیلوں کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کھیلوں کے فروغ کے لیے نچلی سطح پر کوئی معقول ڈھانچہ موجود نہیں۔ پالیسی میکرز کی کھیلوں کی اہمیت سے ناواقفیت، غلط پالیسیاں اور کھلاڑیوں کے لئے سہولیات کی عدم فراہمی بھی بڑی وجہ ہے جب کہ قومی کھیل ہاکی بھی پس پشت چلا گیا۔
رانا مشہود احمد کا خطاب
وزیراعظم یوتھ پروگرام کے چیئرمین رانا مشہود احمد خان نے کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کو فروغ دینے میں کھیل اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ مختلف مذہبی اور ثقافتی پس منظر کے افراد کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر کھیل نہ صرف ان کے درمیان ہم آہنگی اور یکجہتی کو فروغ دیتے ہیں بلکہ ان کی مشترکہ کوششوں اور تعاون کو بھی فروغ دیتے ہیں۔
چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام نے کہا کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ اور پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے مابین رابطوں کا فقدان ہے، ارشد ندیم بھی پنجاب فیسیٹول کے ذریعے آگے آئے، ڈیپارٹمنل اسپورٹس 2019 میں بند کیا گیا اور کسی نے بات نہیں کی جبکہ وزیراعظم شہباز شریف نے ڈیپارٹمنٹل اسپورٹس کو بحال کروایا۔
انہوں نے کہا کہ جب پالیسی کا تسلسل نا ہو تو کام رک جاتا ہے، جہاں احتساب حکومت کا ہونا چاہیے وہاں فیڈریشنز کا بھی ہونا چاہیے، ہاکی کے دو گروپس کی سیاست کو ختم کروایا، ہاکی کے معاملے پر بہت دباؤ تھا لیکن میرٹ پر فیصلہ کیا، ٹیلنٹ کو جب آگے آنے کا موقع نہیں ملتا تو وہ مایوس ہوتا ہے، وزیراعظم کے احکامات پر آٸندہ دو سالوں میں اسپورٹس یونیورسٹی قائم ہوگی، ہمارے کھلاڑی دنیا میں پاکستان کے سفیر ہیں۔
رانا مشہود کا کہنا تھا کہ ہم نے پراٸم منسٹر ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام شروع کیا، پہلی بار اسپورٹس اکیڈمیز کا قیام اور باٸیو میکنیک لیب بنارہے ہیں۔ 2018 الیکشن کے بعد کھیلوں پر کوٸی کام نہیں ہوا، اسپورٹس کلچر بحال کرنے کے لٸے فیڈریشنز سے ملاقاتیں کررہا ہوں۔ جو بہترین سفارشات ہوں گی ان پر عملدرآمد کرواٸیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسپورٹس کی ترقی کے لٸے تمام اسٹیک ہولڈرز کا ساتھ چلنا ضروری ہے۔ قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کو فروغ دینے میں کھیل اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ شدت پسندی اور انتہا پسندی سے نوجوانوں کو بچانے میں کھیل اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔
ہاکی لیجنڈ شہباز سینئر کی گفتگو
دوسری جانب ہاکی لیجنڈ شہباز سینئر نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہاکی کی ترقی کے لئے سالانہ بجٹ مختص نہیں ہوسکا، سال میں مشکل سے پلیئرز دو سے تین ٹور کرتے ہیں، فنڈز نہ ہونے کے باعث ہاکی پلیئرز کو ڈیلی الاؤنسز نہیں ملتے۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ آج حالات یہ ہیں کہ پلیئرز پاکستان کی بجائے دیگر ہاکی لیگز کھیلنے کو ترجیح دیتے ہیں، ہاکی کی بہتری کے لٸے حکومت کو سنجیدہ سپورٹ کرنا ہوگی، پاکستان اسپورٹس بورڈ کو بھی دہرا معیار کی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔
ہاکی کے سابق کوچ اولمپیئن شہناز شیخ کا اظہار خیال
قومی ہاکی ٹیم کے سابق کوچ اولمپیئن شہناز شیخ نے کہا کہ وزارت آٸی پی سی کا اسپورٹس سے کیا تعلق ہے؟ دنیا میں کھیلوں کا سسٹم موجود ہے ہمارے پاس نہیں، اسپورٹس کو دوبارہ وزارت تعلیم کے ماتحت کرنا ہوگا۔
رضوان الحق اور اوج ظہور کا خطاب
پاکستان اولمپک ایسوسی ایشن کے ایسوسی ایٹ سیکرٹری رضوان الحق اور پاکستان باسکٹ بال فیڈریشن کے جوائنٹ سیکرٹری اوج ظہور نے کہا کہ پوری دنیا میں اسپورٹس کو اہمیت دی جاتی ہے، تمام اسپورٹس فیڈریشنز کا الحاق عالمی باڈی سے ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں سسٹم کو ٹھیک کرنا ہوگا، کھیلوں کی ترقی کے لٸے ہر کسی کو اپنی حدود میں رہ کر کام کرنا ہوگا، کھیلوں کا سسٹم خراب نہ کیا جائے اور زیادہ سے زیادہ عملی طور پر اقدامات کیے جائیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News