
اگر یہ کہا جائے کہ کرکٹ وہ واحد کھیل ہے جس نے گزشتہ ایک صدی سے برصغیر کے عوام کو اپنا گرویدہ بنا رکھا ہے تو غلط نہ ہوگا۔ انڈیا اور پاکستان کے عوام کرکٹ کو پسند نہیں بلکہ اس سے محبت کرتے ہیں اور اس کو اپنی زندگی کا حصہ سمجھتے ہیں۔
طویل دورانیہ کی ٹیسٹ کرکٹ ہو یا ٹی ٹوینٹی کرکٹ۔ ہر ایک اپنا ایک انداز رکھتی ہے۔ دل لبھاتی ہے۔ اور روح کو سرشار کرتی ہے۔
ایک ماہر رقاصہ کی مانند جب بلے باز لچکتی تھرکتی ہوئ گیند کو کلائیوں کے بل پر باؤنڈری سے باہر پہنچادیتا ہے تو دیکھنے والے دم بخود رہ جاتے ہیں۔ شاید مرزا غالب بھی اگر آج زندہ ہوتے کسی اسٹیڈیم میں بیٹھ کر کرکٹ کی تعریفیں کررہے ہوتے۔
رگوں میں دوڑتے پھرنے کے ہم نہیں قائل۔ کے مصداق وہ کرکٹ کو بھی آنکھوں سے لہو کی مانند انڈیل دیتے۔
کرکٹ کو یہ حسن اور پری شان انداز عطاکرنے والے وہ مہاں کرکٹر ہیں جو برسوں کی عرق ریزی سے میدان کے سلطان بنتے ہیں۔ وہ جہاں سے گزرتے ہیں غول کے غول ساتھ چلتے ہیں۔ ان کو دیکھتے اور پوجتے ہیں
انڈیا میں تو کرکٹرز دیوتا سمجھے جاتے ہیں البتہ پاکستان میں ابھی اس منزل پر کارواں نہیں پہنچے ہیں
وہ کون سے ستارے ہیں جو چیمپہئنز ٹرافی میں چمکنے والے ہیں
مچل سارٹنر نیوزی لینڈ
مچل سارٹنر نیوزی لینڈ کے کپتان اور بازی گر سمجھے جاتے ہیں۔ بائیں ہاتھ کے ایسے بولر جو گیند سے زیادہ بلے باز کو گھما دیتے ہیں آہستہ سے وکٹ پر پہنچ کر اپنے بازؤں سے گیند کو ہوا میں لہراتے ہیں اور بلے باز کو آخری وقت تک لینتھ کا اندازہ نہیں ہونے دیتے۔
پاکستان میں سہ فریقی سیریز میں انہوں نے زبردست بولنگ کی اس سے قبل انڈیا کو گھر میں کلین سوئپ کرنے کا کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔ چیمپئینز ٹرافی میں ان کی بولنگ کھیلنا جوئے شیر لانے کے مترادف ہوگا۔
فخر زمان پاکستان
پاکستان کے فخر زمان سے قومی ٹیم کو بہت امیدیں ہیں حالانکہ وہ تیز پچوں کے ماہر ہیں اور سست پچوں پر کھیل نہیں پاتے ہیں لیکن پھر بھی صائم ایوب کی غیر موجودگی میں ان کی ایک بھی اچھی اننگز ٹیم کو آسمان پر پہنچاسکتی ہے۔
سہ فریقی سیریز میں ان کی دو اننگز نے اچھا آغاز دیا لیکن ٹیم ساتھ نہ دے سکی فخر زمان کی آخری چیمپئینز ٹرافی کی سنچری ساز اننگز آج بھی ان کی وجہ شہرت اور حریفوں کو خوفزدہ کرنے کے لیے کافی ہے۔
فخر زمان کا نیوزی لینڈ کے خلاف ریکارڈ بھی اچھا ہے اور مچل سارٹنر انھیں خطرناک کھلاڑی کہہ چکے ہیں۔ پاکستان کے ون ڈے میں واحد ڈبل سنچری بنانے والے فخر زمان کسی وقت کچھ بھی کرسکتے ہیں
رحمان اللہ گرباز افغانستان
افغانستان کے رحمان اللہ گرباز کو طوفانوں کا طوفان کہا جاتا ہے۔ جس برق رفتاری سے وہ بیٹنگ کرتے ہیں وہ بولرز کا دل دہلا دیتا ہے۔ ان کی سب سے خاص بات بے خوف بیٹنگ ہے۔ وہ فرنٹ فٹ پر اسکوائر آف دی وکٹ کے ماسٹر ہیں۔
پاکستان کے خلاف ان کی ایشیا کپ کی 151 رنز کی اننگز کون بھول سکتا ہے۔ ون ڈے میں 8 سنچریاں بناکر اپنی اہلیت ثابت کرچکے ہیں۔ گروپ بی میں انگلینڈ آسٹریلیا اور ساؤتھ افریقہ کے ساتھ ان کی جنگ دیکھنے کے قابل ہوگی۔
ہنری کلاسن ساؤتھ افریقہ
دور حاضر میں اگر سب سے خطرناک بلے باز کی بات ہو تو ہنری کلاسن کے بغیر نامکمل ہوگی۔ ساؤتھ افریقہ کی ٹیم میں ان کی موجودگی پوری ٹیم کی طاقت کو دوہری کردیتی ہے۔ ان کے بلند وبالا چھکے ان کی خاصیت ہے۔
وہ جب آہستہ سے بیٹ گھماتے ہیں تو چشم زدن میں گیند باؤنڈری سے باہر نظر آتی ہے۔ پاکستان کے خلاف آخری سیریز میں ان کی بیٹنگ نے ہر بولر کو پریشان کردیا تھا۔ چیمپئنز ٹرافی میں ان کی بیٹنگ قابل دید ئوگی
گلین فلپس۔ نیوزی لینڈ
نیوزی لینڈ کے گلین فلپس ان چند بلے بازوں میں سے ہیں جو پلک جھپکتے میچ کے نقشے پلٹ دیتے ہیں۔ کسی باڈی بلڈر کی طرح نظر آنے والے گلین فلپس کی مضبوط کلائیوں میں طاقت کا وہ منبع ہے کہ ان کی ہلکی سی ضرب بھی گیند کو اسٹیڈیم سے باہر پھینک دیتی ہے۔
سہ فریقی سیریز میں پاکستان کے خلاف ان کی 7 اوورز میں 98 رنز کی اننگز نے انھیں چیمپئنز ٹرافی کا فتح گر بلے باز بنادیا ہے۔ ان کی بیٹنگ کو دیکھنے کے لیے پاکستانی شائقین بیتاب ہیں۔
شیریاس آئر انڈیا
گزشتہ چند ماہ میں جس کھلاڑی نے بین الاقوامئ سطح پر سب سے زیادہ نام بنایا ہے وہ ممبئ کے شریاس آئیر ہیں۔ شیریاس آئیر ایک زبردست ہٹر ہیں اور اعتماد سے کھیلتے ہیں۔
ون ڈے میں پانچ سنچری بناچکے ہیں۔ ان کو سخت مقابلے کے بعد سوریا کمار یادو کی جگہ ٹیم میں لیا گیا ہے۔ ان کی بیٹنگ قابل دید ہوگی
ان کھلاڑیوں کے علاوہ بہت سے ایسے کھلاڑی ہیں جو مرکز نگاہ ہونگے۔ آسٹریلیا کے گلین میکسویل ساؤتھ افریقہ کے ڈیوڈ ملر پاکستان کے طاہر طیب انڈیا کے ہاردک پاندھیا اور روہیت شرما انگلینڈ کے فل سالٹ جوز بٹلر اور نیوزی لینڈ کے ڈیرل مچل بھی فتح گر کھلاڑیوں میں شامل ہیں۔
ان سب کی ایک اننگز بھی درجنوں اننگز پر بھاری ہوسکتی ہے۔ کچھ ایسے کھلاڑی ہیں جو فی الحال فارم میں نہیں ہیں لیکن کسی بھی وقت بڑی کارکردگی دکھاسکتے ہیں۔
بابر اعظم۔ جو روٹ ویراٹ کوہلی نجم الحسن شنٹو لیام لیونگسٹن محمد رضوان سلمان علی آغا ہیری بروک۔ بلے بازوں میں اور بولنگ میں۔ راشد خان شاہین آفریدی حارث رؤف ایڈم زمپا کلدیپ یادو عادل رشید شامل ہیں
سید حیدر
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News