
پاکستان قومی کرکٹ ٹیم کے عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے سہ ملکی سیریز کے فائنل میں شکست کے بعد کھلاڑیوں کی جانب سے صفائی پیش کرنے لگے۔
سہ ملکی سیریز کے فائنل کے بعد عبوری ہیڈ کوچ عاقب جاوید نے نیوز کانفرنس کہا کہ ون ڈے کرکٹ میں بہترین آپشن کو کھلانا ضروری ہے، اور ابرار احمد کی پرفارمنس وائٹ بال کرکٹ میں بہتر ہو رہی ہے۔
عاقب جاوید نے کہا کہ ایک یا دو میچز میں کوئی پلیئر اچھی کارکردگی دکھائے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ ٹیلنٹ سے محروم ہے۔
انہوں نے کہا کہ بابراعظم کو تین میچز میں ابتدائی طور پر جانا پڑا، جو بدقسمتی تھی، اور صائم ایوب کی انجری بھی ٹیم کی بدقسمتی رہی۔
عاقب جاوید کا کہنا تھا کہ اس طرح کی پچز پر بابراعظم کو اوپر بھیجا جانا چاہیے تھا۔ تین نمبر پر کھیلنے والا اگر نمبر ون پر آ جائے تو کوئی بڑی بات نہیں، جبکہ دو اسپیشل اسپنرز کے ساتھ دو فاسٹ بولرز کی کھلاڑی ٹیم میں شامل کی جا سکتی ہیں۔
عاقب جاوید نے کہا کہ حارث رؤف کی طرز کے بولرز کی ضرورت ہے جو میچ کے دوران وکٹیں لے کر دیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج کے میچ میں یہ یقین تھا کہ پچ 350 کے اسکور کے لیے سازگار نہیں ہے، اور پلاننگ تھی کہ 270 کے قریب ٹوٹل ہو تو چیزیں مشکل ہو سکتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مین اسٹرائیکرز کو طویل اننگز کھیلنی ہوں گی اور نسیم شاہ کی کارکردگی کو سراہا، جبکہ حارث رؤف کے جلد ٹیم میں واپسی کی امید ظاہر کی۔
عاقب جاوید نے کہا کہ ٹیم نے تین میں سے ایک میچ بہت اچھا جیتا اور دو بدقسمتی سے ہار گئے۔ اگر فخر زمان اور بابراعظم کی اچھی پارٹنرشپ ہوتی تو سب کچھ مختلف ہو سکتا تھا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ٹیسٹ کرکٹ اور ون ڈے کی تیاری ایک ساتھ کرنا ممکن نہیں۔ اپنی پلاننگ سے خوش ہونے کا اظہار کرتے ہوئے عاقب جاوید نے کہا کہ ہمارے بالرز فٹ ہیں اور حارث رؤف کی حالت پہلے سے بہتر ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News