
دوسرا ٹی ٹوئنٹی؛ ’’ناچ نہ جانے آنگن ٹیڑھا‘‘، پاکستان ٹیم کے نئے بہانے
پاکستان کو نیوزی لینڈ کے ہاتھوں ٹی ٹوئنٹی سیریز کے دوسرے میچ میں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے جس پر پاکستانی ٹیم کے کھلاڑیوں کے نئے بہانے سامنے آگئے۔
دوسرے ٹی ٹوینٹی میچ میں بھی جس سکون اور اطمینان سے پاکستان ٹیم نے شکست کو قبول کیا وہ ڈینڈن کے چھوٹے سے گراؤنڈ میں تفریحاً بیٹھے ہوئے نیوزی لینڈ کے تماشائیوں کے لیے تو شاید نیا بھی تھا اور عجیب بھی لیکن دس ہزار کلومیٹر دور بیٹھے ہوئے پاکستانی تماشائیوں کے لیے روز کی بات تھی۔
پہلے میچ میں شکست کو جب یہ کہہ کر موجب قراد دیا تھا کپتان سلمان علی آغا نے کہ ابھی کنڈیشنز سے آشنا نہیں ہوئے ہیں اور پچ میں باؤنس بہت زیادہ تھا تو سادہ لوح کیوی کمنٹیٹرز نے تو مان لیا تھا لیکن تیر سی نظر رکھے ہوئے پاکستانی سوشل میڈیا نے مسترد کردیا تھا کیونکہ پاکستان چند ماہ قبل ہی ایک بھرپور سیریز کھیل کر آچکا ہے۔ بس ٹیم وہی ہے البتہ کچھ پرانے پرندے اڑگئے اور نئے آگئے۔
ڈینیڈن میں صبح سے بارش ہورہی تھی اور مزید بارش کی پیش گوئی بھی تھی، اس لیے ٹیم کو امید تھی کہ میچ نہیں ہوگا۔ ٹیم جب بارش میں بھیگتے ہوئے گراؤنڈ پہنچی تھی تو چہروں پر اطمینان تھا کہ آج کم ازکم ایک میچ تو شکست کے بغیر ہوگا۔
لیکن قدرت کے انتظام کچھ اور تھے کیونکہ قدرت ان سولہ کی مفت خوری کو نہیں بلکہ ہزاروں ٹکٹ خرید کر آنے والے کیوی تماشائیوں کو دیکھ رہی تھی اور پھر رفتہ رفتہ بارش بھی رک گئی اور سورج بھی نمودار ہوگیا لیکن یہ سورج پاکستان کرکٹ ٹیم کیمپ میں اندھیرا کرگیا کہ اب کھیلنا پڑے گا۔
پندرہ اوورز پر محیط میچ میں پہلے بیٹنگ کرنا دشوار تو تھا لیکن ایسا بھی نہیں کہ رنز نہ بن سکیں۔ نیوزی لینڈ نے ایک مہربانی کی کہ پہلے میچ کے ڈینجرمین کائل جیمیسن کو ڈراپ کردیا اور نوجوان فولکس کو شامل کرلیا۔
اب تو دشمن کمزور تھا لیکن محمد حارث اور دوسرے اوپنر حسن نواز ایک بار پھر ناکام رہے۔ ان کی غلط بیٹنگ تکنیک نے انھیں تیسرے اوور سے آگے نہیں جانے دیا۔ حارث نے تو الٹے سیدھے شاٹ مار کر 11 رنز بنالیے لیکن نواز کی بیٹنگ دیکھ کر ایسالگ رہا تھا کہ فٹبال کا کھلاڑی پہلی دفعہ کرکٹ کھیل رہا ہے۔
حسن نواز جب شاٹ مارتے تو بیٹ کہیں تو سر کہیں اور گیند کہیں ہوتی تھی۔ اناڑی پن کی اس سے زیادہ تعریف نہیں ہوسکتی۔ دو اننگز میں مسلسل صفر اتنے برے نہیں جتنا ان کا کرکٹ سے نابلد ہونا ہے۔ ان کا ڈومیسٹک کا ریکارڈ اتنا برا ہے کہ وہ کسی کلب ٹیم کے بھی اہل نہیں ہیں۔
بیٹنگ مزید گُل کھلاتی اگر سلمان علی آغا اور شاداب خان کی قسمت ساتھ نہ دیتی۔ دونوں نے مل کر ایک باعزت اسکور تو بنالیا لیکن پندرہ اوورز میں 135 رنز قابل دفاع ہر گز نہ تھے۔
ہارڈ ہٹنگ کے نام پر عبدالصمد کو جس شور شرابے سے لایا گیا ہے۔ اتنی ہی خاموشی سے وہ جلد باہر ہوجائیں گے کیونکہ ان سمیت عرفان خان، خوشدل شاہ اور جہانداد خان سب کرکٹ کے نام پر ایک نامعلوم گیم کھیلتے رہے۔
بولنگ کیوں پیچھے رہتی اس نے بھی شکست کو عادت سمجھتے ہوئے عقل سے عاری بولنگ کی۔ ٹم سائیفرٹ نے پہلا اوور تو میڈن کھیل لیا لیکن شاہین شاہ آفریدی کے اگلے اوور میں چار چھکے مار کر ان کاسارا ویلنٹائن انداز مٹی میں ملادیا۔ شاہین شاہ کو بولنگ سے زیادہ ہوائی بوسوں کی نمائش کی فکر رہتی ہے۔
دوسرے بولرز بھی بس کوٹہ پورا کرتے رہے، جہانداد خان کے پہلے اوور میں جب تین چھکے لگے تو کپتان سلمان آغا کی حالت دیکھنے والی تھی۔ بے بس لاچار اور مایوس انداز بتارہا تھا کہ کپتان کے پاس کوئی حکمت عملی ہے اور نہ ہی کوئی پلان۔
حیرت انگیز طور پر تجربہ کار اسپنر نے سب سے آخر میں ایک اوور کیا جب کہ ان کو ایش سوڈھی کی طرح جارحانہ بولنگ کرنی چاہیے تھی۔ سوڈھی نے پاکستانی بلے بازوں کو بہت پریشان کیا تھا لیکن پاکستان کے اسپنرز بس وقت گزارتے رہے۔
فاسٹ بولرز بھی پچ اور موسم سے بالکل فائدہ نہ اٹھاسکے اور کسی بولر نے بھی کیوی بیٹنگ کو پریشان نہیں کیا۔ جو پانچ کھلاڑی آؤٹ ہوئے وہ جلد بازی اور جارحانہ پن میں خود سے وکٹ دے گئے۔
آئیڈیل کنڈیشنز کے باوجود پاکستانی فاسٹ بولنگ کی ناکامی عجیب تھی اور جب اس پر سوال ہوئے تو حارث رؤف جنہیں رنز مشین کہا جاتا ہے، وہ غصے میں کہنے لگے کہ پاکستان ٹیم کے ہارنے کا پاکستانی انتظار کرتے ہیں تاکہ تنقید شروع کردیں اور تنقید ایک معمول بن گئی ہے۔
انہوں نے بولنگ کی ناکامی پر حیرت انگیز بات کی کہ گراؤنڈ چھوٹا تھا اس لیے جو گیند ہلکی سی بیٹ سے ٹکرارہے تھی وہ چھکا ہورہی تھی اور اس لیے بولنگ ناکام ہوئی۔
حارث رؤف شاید بولنگ کرتے ہوئے میچ دیکھنا بھول گئے کیونکہ کیوی بلے بازوں نے سارے شاٹ پورے بیٹ سے لانگ آن اور لانگ آف پر مارے تھے جب کہ کوئی بھی شاٹ وکٹ کے پیچھے نہیں گیا۔
کیوی بلے بازوں نے ہر شاٹ سامنے آکر لگایا گیا۔ حارث کی بدترین بولنگ کے بعد اس طفلانہ وضاحت پر ہم یہی کہہ سکتے ہیں کہ ناچ نہ جانے آنگن ٹیڑھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News