
نومبر 2024 میں لڑکے سے لڑکی بننے والی سابق بھارتی کرکٹر و کوچ سنجے بانگر کی نوجوان بیٹی انایا بانگر نے بیسکٹورل کرکٹ کونسل(بی سی سی آئی) اور انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ویمنز کرکٹ میں ٹرانس جینڈر پلیئرز کو موقع فراہم کریں۔
انایا نے انسٹاگرام پر اپلوڈ کردہ ویڈیو میں بتایا کہ مانچسٹر یونیورسٹی کی جانب سے ہارمون ریپلیسمنٹ تھراپی مکمل ہونے کے بعد ان کے جسمانی ٹیسٹ کیے، اس رپورٹ میں پٹھوں کی طاقت، قوت مدافعت، گلوکوز اور آکسیجن کی سطح کو روایتی خواتین کھلاڑیوں سے موازنہ کرنے کے بعد نتیجہ نکلا کہ میرے اور خواتین کھلاڑیوں کے درمیان کوئی اہم فرق نہیں ہے۔
انایا نے ویڈیو میں مزید کہا کہ اب سوال یہ ہے کہ کیا دنیا اس حقیقت کو قبول کرنے کے لیے تیار ہے؟ سائنس نے مجھے خواتین کرکٹ کھیلنے کا حق دلوایا ہے، میں اس رپورٹ کو بی سی سی آئی اور آئی سی سی کو پہلی مرتبہ پیش کرنے کے لیے تیار ہوں تاکہ خوف و شک کی فضا کو روشنائی سے بدل سکوں۔
مزید پڑھیں: بھارتی کرکٹ بورڈ کے انکار کے بعد ایشیا کپ اور چیمپینز ٹرافی کا مستقبل کیا ہو گا؟
پس منظر
2023 میں آئی سی سی کا فیصلہ: کرکٹرز نے 2023 کے ورلڈ کپ کے بعد طے کیا کہ ٹرانس خواتین کرکٹرز کو ویمنز مقابلوں میں شامل نہیں کیا جائے گا۔
انایا کی تبدیلی: گزشتہ برس انہوں نے ہارمون تھراپی مکمل کی اور جنس تصدیق شناخت کی سرجری کروائی اور اس وقت وہ برطانیہ مقیم ہیں۔
انایا بانگر کی اس درخواست سے چیمپئنز اسٹیج پر ایک نئے نوع کے مکالمے کو جنم دینے کا امکان ہے، جہاں سائنس، جنسیت، کرکٹ اور عالمی قوانین کا پیچیدہ امتزاج سامنے آ رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News