17 سالہ نوجوان انٹرن نےنیاسیارہ دریافت کرلیا
امریکی خلائی ادارے ناسا میں انٹرن شپ کرنے والے 17 سالہ نوجوان نے نیاسیارہ دریافت کرکےسب کوحیران کردیا ۔
امریکی خلائی ادارے ناسا میں وولف کوکیر نامی انٹرنےانٹرشپ کے دوران تیسرے دن نظامِ شمسی میں نیاسیارہ دریافت کر کے سائنسدانوں کو حیران کردیا ۔
وولف نےبرطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگوکےدوران اپنی اس حیران کن دریافت کے بارے میں بتایا۔
کوکیرناسا کی ایک انتہائی طاقتور سیٹلائٹ سےموصول ہونے والی تصاویردیکھ رہےتھےجب انھیں ایک عجیب سی چیز نظرآئی۔
ان کاکہناتھاکہ ریاست میری لینڈ میں ناسا کے گوڈارڈ سپیس فلائٹ سینٹر میں دو ماہ کی انٹرن کے دوران ناسا کی ٹرانزیٹنگ ایگزو پلینِٹ سروے سیٹلائٹ (ٹی ای ایس ایس) خلائی دوربین سے موصول ہونے والے ڈیٹا کا تجزیہ کرنا تھاتاکہ ہمارے نظامِ شمسی سے باہر موجود سیاروں کا پتا چلایا جا سکے۔
انھوں نے بتایا کہ وہ ’ایسے سیارے کی تلاش میں تھے جو بیک وقت دو ستاروں کے گرد گردش کررہاہو۔‘
انھیں ستاروں کی چمک میں ہونے والی کمی پر نظر رکھنی تھی۔ یہ کمی اس بات کا اشارہ ہوسکتی تھی کہ کوئی سیارہ اس ستارے کے سامنے سے گزر رہا ہے۔
انھوں نے دیکھا کہ دو ستاروں کی چمک میں تبدیلی ہو رہی ہےچنانچہ انھوں نے اس پر نشان لگا دیا۔
اس کے بعد ہم نے مل کر ان ستاروں کے ڈیٹا کو کھنگالنا شروع کیااورروشنی میں دو مزید مرتبہ کمی دیکھی۔ چنانچہ ہم نے یہ دیکھنے کے لیے تجزیہ شروع کیا کہ کیا یہ واقعی کوئی سیارہ ہوسکتا ہے؟
مزید تجزیے میں یہ واضح ہوگیا کہ یہ ایک سیارہ ہے جو زمین سے 6.9 گنا زیادہ بڑا ہے۔ اور اس کا نام TOI 1338 b رکھا گیا ہے۔
TOI 1338 b کوئی عام سیارہ نہیں بلکہ سرکم بائنری سیارہ ہے۔ یہ ایسے سیارے ہوتے ہیں جو کسی ایک ستارے کے بجائے دو ستاروں کے گرد گردش کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ 17 سالہ وولف اب اپنی انٹرن شپ ختم کرکے نیویارک کےسکارسڈیل علاقے میں اپنے ہائی سکول واپس آ چکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News