گوگل نے انتباہ جاری کیا ہے کہ مشکوک ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ’ٹو ٹاک‘ صارفین کی جاسوسی کرتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایپ ٹو ٹاک نہ صرف صارفین کی جاسوسی کرتی بلکہ یہ ایپ فون میں موجود ڈیٹا بھی چرا لیتی ہے۔
اس سے قبل ب ’گوگل‘ نے مذکورہ ایپ کے حوالے سے ایسا ہی انتباہ جاری کرتے ہوئے ایپ کو اسٹور سے ہٹ ادیا تھا۔
بعد ازاں ’ایپل‘ سمیت دیگر ادارے بھی انتباہ جاری کر چکے تھے اور انہوں نے بھی اپنے اسٹورز سے اسے ہٹادیا تھا تاہم ایپ کے مالکان نے پھر سے مذکورہ ایپ کو اسٹورز پر اپ لوڈ کردیا تھا۔
خیال رہے کہ ’ٹو ٹاک‘ کو دوبارہ اسٹورز پر اپ لوڈ کیے جانے کے بعد ایک بار پھر گوگل نے انتباہ جاری کیا ہے۔
تاہم گوگل کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے ایپ کو ہٹا دیا ہے لیکن پھر بھی اگر گوگل پلے اسٹور پر ایپ نظر آ رہی ہے تو اس کے ساتھ انتباہی پیغام بھی ہوگا جس میں صارفین کو ایپ ڈاؤن لوڈ نہ کرنے کے حوالے سے خبردار کیا گیا ہے۔
ٹیکنالوجی ادارے کے مطابق ابتدائی طور پر ’ٹو ٹاک‘ کے حوالے سے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے گزشتہ برس ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی تھی۔
رپورٹس ہیں کہ اب تک اس ایپ کو یورپ، افریقہ، ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں 10 کروڑ افراد ڈاؤن لوڈ کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ رپورٹس تھیں کہ اس ایپ کو ڈاؤن لوڈ کرنے والے صارف کی تصاویر، ویڈیوز، فون نمبرز، پیغامات اور موبائل میں موجود ہر طرح کے ڈیٹا تک ایپ انتظامیہ کو رسائی حاصل ہوجاتی ہے ۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News