وفاقی کابینہ کی جانب سے پہلی موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دیدی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کی جانب سے پہلی موبائل ڈیوائس مینوفیکچرنگ پالیسی کی منظوری دیدی گئی ہے۔ اس ضمن میں وزارت صنعت و پیداوار اعلامیہ بھی جاری کردیا گیا ہے۔
وزارت صنعت و پیداوار کا کہنا ہے کہ یہ پالیسی انجینئرنگ ڈویلپمنٹ بورڈ نے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کیساتھ ڈیلپ کی گئی ہے جبکہ وزیر صنعت و پیداوارحماد اظہرنے پالیسی ڈویلپ کرنے پر اپنی ٹیم ،وزارت تجارت،پلاننگ، ایف بی آر و دیگر کو مبارکباد پیش کی۔
ان کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کا پوٹینشل 4 کروڑ ہینڈ سیٹ ہے اور پالیسی بننے سے موبائل فون سمگلنگ پر قابو پایا جا سکے گا جبکہ پالیسی بنانے کا مقصد مقامی اسمبلرز کومقامی انجینئرز کیلئے روزگار کے مواقع دینا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پالیسی کا مقصد موبائل پارٹس کی لوکلائزیشن کرنا ہے اور اس پالیسی کے تحت سی کے ڈی اور ایس کے ڈی سے ریگولیشن ڈیوٹی کا خاتمہ اور 350 ڈالر سے اوپر موبائل ڈیوائس سے فکس انکم ٹیکس کا خاتمہ ہے۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس ختم، این سی سی کے فیصلوں کی توثیق کردی
جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق 351 سے 500 ڈالر کے موبائل پر فکس انکم ٹیکس 2 ہزار اور 500 ڈالر تک موبائل پر ٹیکس 6 ہزار 3 سو کیا گیا ہے جبکہ مقامی سطح پر تیار ہونیوالے موبائل فون کی مقامی سیل پر4 فیصد ودہولڈنگ ٹیکس مستثنیٰ ہو گا۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پالیسی کے مطابق مقامی انڈسٹری موبائل پارٹس کی مقامی مینوفیکچرنگ کریگی جبکہ انجینئرنگ ڈویلنٹ بورڈ موبائل مینوفیکچرنگ پالیسی میں بطور سیکرٹریٹ کردار ادا کریگا۔
اعلامیے میں وزارت کا کہنا ہے کہ اسوقت ملک میں 16 کمپنیاں موبائل بنا رہی ہیں ،جسمیں زیادہ تر فیچر فون بنا رہی ہیں اور کمپنیاں اسوقت سمارٹ فون کیطرف شفٹ ہو رہی ہیں جو فور اور فائیو جی پر مبنی ہے جبکہ مقامی انڈسٹری نے پالیسی پر اطمنان کا اظہار کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News