امریکا کےاسپیس فورس کے ڈپٹی چیف آف آپریشن لیفٹننٹ جنرل بی چانس سالٹزمین کہتےہیں چین اور روس نے دہائیوں تک امریکا کی ملٹری طاقت کے مظاہرے کو دیکھا، جس میں زیادہ تر خلاء میں موجود سیٹلائیٹس نے ان کی مدد کی ہے۔
سالٹزمین نے میچل انسٹیٹیوٹ کے آن لائن ایونٹ میں بات کرتے ہوئے کہا کہ چین کے حالیہ ہائیپر سونک ہتھیار کا مظاہرہ اور روس کا خلاء میں سیٹلائیٹ تباہ کرنا متوقع جوابی اقدام ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اسپیس سیکیورٹی ماحول میں متحرک لمحات ہیں۔
سالٹزمین کامزید کہنا تھا کہ امریکا کی ملٹری صلاحیتیں جن میں جی پی ایس گائیڈڈ ہتھیار اور اوور ہیڈ سینسرزجو میزائل لانچ کا پتہ لگا لیتے ہیں سب کا انحصار مدار میں موجود سیٹلائیٹس پر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین یا روس کی جانب سے خلائی ہتھیاروں کا بنانا کسی تنازعہ کی صورت میں امریکی صلاحیتوں کو ختم کرنے کےلیے ’فرسٹ اسٹرائیک‘ کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے کہا ’ہم خلاء میں تبدیلی دیکھ رہے ہیں جہاں خلاء میں فرسٹ اسٹرائیک ایڈوانٹج سامنے ہوں گے۔ یہ فرسٹ موور ایڈوانٹج ہیں، جو پہلے جارحیت پر اترے گا، اُس کے پاس ایڈوانٹج ہوگا۔‘
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News