ناسا نے مزید پرائیویٹ اسپیس اسٹیشنز بنانے کے لیے حکومتی فنڈنگ پانے والی تین کمپنیوں کا اعلان کردیا۔
11 تجاویز میں سے ناسا نے بلیو اوریجن، نینو ریکس ایل ایل سی اور نورتھروپ گرُمین کا انتخاب کیا ہے جنہیں تین مختلف اسپیس ایکٹ معاہدوں کے ذریعے 40 کروڑ ڈالرز سے زائد کی رقم دی جائے گی۔
ناسا نے اپنے Commercial Low Earth Orbit Development (CLD) پروگرام کےلیے جولائی میں تجاویز مانگیں تھیں۔ اس کا مقصد کمرشل خلائی اسٹیشنز بنانا تھا۔
یہ ایک بڑے منصوبے کا حصہ ہے جس میں انٹرنیشنل خلائی اسٹیشن کو کمرشل خلائی اسٹیشنز سے بدلنا ہے۔
اس طرح سے ناسا کمرشل اسپیس انڈسٹری کا گاہک ہوجائے گا جس سے اس کا پیسہ اور توجہ تحقیق اور دریافتوں پر مرکوز ہوجائے گی۔
بلیو اوریجن کو اوربِٹل ریف بنانے کے لیے 13 کروڑ ڈالرز ملیں گے۔ اس فری-فلائینگ اسپیس اسٹیشن کے خیال کا اعلان کمپنی نے اکتوبر میں کیا تھا۔ بلیو اوریجن کے مطابق اسٹیشن دہائی کے دورسرے نصف تک فعال ہوجائے گا۔
نینوریکس کو اس کے اسٹارلیب اسٹیشن کے لیے 16 کروڑ ڈالرز ملیں گے۔ ناسا کے مطابق اسٹار لیب کو 2027 میں سنگل فلائٹ میں لانچ کیا جائے گا۔
نورتھروپ گرُمین کو 12.56 کروڑ ڈالرز ملین گے جسے وہ سائگنس اسپیس کرافٹ جیسی موجودہ ٹیکنالوجیز کو استعمال کرتے ہوئے کمرشل اسپیس اسٹیشن بنائے گا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News