افریقی ممالک کو ہر سال موسمیاتی تغیر کے اثرات سے نمٹنے کے لیے اربوں ڈالرز خرچ کرنے کے لیے مجبور کیا جا رہا ہے، جو ممکنہ طور پر اسکولوں اور اسپتالوں میں ہونے والی سرمایہ کاری کا رخ بدل رہا ہے اور ان ممالک کو مزید غربت میں دھکیلنے کے خطرات بڑھا رہا ہے۔
پاور شفٹ افریقا کے تھنک ٹینگ کی تحقیق کے مطابق صرف ایتھیوپیا شدید موسم سے نمٹنے کی قیمت جی ڈی پی کا تقریباً 6 فی صد ادا کر رہا ہے جس کا مطلب ہے کہ ہر 20 ڈالر قومی آمدنی میں سے 1 ڈالر موسم کی بہتری کے لیے خرچ کیا جارہا ہے۔
یہ انتباہ موسمیاتی تغیر پر بین الحکومت پینل کی جانب سے جاری ہونے والی نئی اہم سائنسی رپورٹ سے پہلے کیا گیا۔
یہ رپورٹ دنیا بھر میں موسمیاتی نقصان کے نتائج کا تعین کرتے ہوئے، سیلابوں، خشک سالیوں، ہیٹ ویوز اور طوفانوں کو دیکھے کی جو غذا کے نظام، پانی کی ترسیل اور انفرااسٹرکچر کو متاثر کر رہے ہیں۔
گزشتہ دہائیوں میں جیسے عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہوا ہے اور دنیا بھر میں شدید موسم کا اثر مزید ظاہر ہوا ہے، ویسے ہی انفرااسٹرکچر اور کمیونیٹیز کو مضبوط بنانے کی کوششیں بڑی حد تک رک گئی ہیں۔
پاور شفٹ افریقا کے مطالعے کے مطابق افریقا موسمیاتی تغیر کی زد میں بد ترین طریقے سے آنے والا خطہ ہوگا، باوجود اس کے کہ اس خطے کا موسمیاتی بحران میں سب سے کم حصہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News