Advertisement

اب تک کی سب سے بڑی کہکشاں دریافت

زمین سے تین ارب نوری سال کے فاصلے پر ایک کہکشاں دریافت ہوئی ہے جو خلاء میں 5 میگا پرسیک تک پھیلی ہوئی ہے۔

السائیونیس نامی یہ کہکشاں اب تک کا دریافت ہونے والا سب سے بڑا خلائی سانچہ ہے۔

ایک میگا پرسیک میں 10 لاکھ پر سیک ہوتے ہیں اور ایک پر سیک میں 3.26 نوری سال ہوتے ہیں۔ اس حساب سے یہ کہکشاں خلاء میں 1 کروڑ 63 لاکھ نوری سال کے فاصلے پر پھیلی ہوئی ہے۔

یہ دریافت ان دیو ہیکل کہکشاؤں کے متعلق ہماری ناقص سمجھ کو واضح کرتی ہے کہ یہ کیسے اتنی بڑی ہو جاتی ہیں۔

لیکن یہ ہمیں ان وسیع ریڈیو کہکشاؤں کو بہتر انداز میں سمجھنے کے لیے راستہ فراہم کر سکتی ہیں۔

Advertisement

جائنٹ ریڈیو کہکشائیں پراسراریت سے بھرپور کائنات میں ایک راز ہیں۔

یہ ہوسٹ گلیکسی کے ساتھ بڑے جیٹ اور لوبز پر مشتمل ہوتی ہے جو کہکشاں کے مرکز سے باہر پھٹتے ہیں۔

ہم یہ جانتے ہیں کہ یہ جیٹس کیسے وجود میں آتے ہیں: کہشکشاں کے درمیان میں موجود بڑے فعال بلیک ہول ان کو وجود میں لاتے ہیں۔

ہم بلیک ہول کو تب فعال کہتے ہیں جب وہ اپنے اطراف میں موجود بڑی ڈسک سے مٹیریل اپنے اندر کھینچ رہا ہوتا ہے۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
اختتام
مزید پڑھیں
آج کی بول نیوز
’اسمارٹ فون کیس‘ جو آپ کو موبائل کی لت سے چھٹکارہ دلائے!
زمین سے 40 ہزار گھنٹے کا مشاہدہ؛ مِلکی وے کہکشاں کی نئی اور حیران کن تصویر جاری
پی ٹی اے اور میٹا کا مشترکہ قدم، پاکستان میں انسٹاگرام پر کم عمر صارفین کیلیے فیچر متعارف
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت پر مبنی وزیر ’’دیئیلا‘‘ حاملہ، 83 ڈیجیٹل بچوں کو جنم دے گی
واٹس ایپ اسٹوریج مینجمنٹ کو آسان بنانے کے لیے نیا فیچر لانے کی تیاری شروع
ٹی وی میزبانوں کیلئے خطرے کی گھنٹی ! برطانوی چینل پر بھی اے آئی اینکر متعارف
Advertisement
Next Article
Exit mobile version