گوگل کو ٹکر دینے والا ’چیٹ جی پی ٹی‘ ایک ٹول ہے جو ایسا مواد لکھ سکتا ہے جو انسانی تحریر سے ملتا جلتا نظر آتا ہے۔
’چیٹ جی پی ٹی‘ کو گزشتہ سال 30 نومبر کو متعارف کروایا گیا تھا اور اس نے بہت ہی کم عرصے میں ٹیکنالوجی کی دنیا میں انقلاب برپا کردیا ہے
برطانیہ کے ایک طالب علم نے ایسے وقت میں چیٹ جی پی ٹی بوٹ کے ذریعے یونیورسٹی کا امتحان پاس کیا ہے جب اس کے اثرات کی وجہ سے تعلیمی اداروں میں مذکورہ ٹیکنالوجی زیربحث ہے۔
سوشل میڈیا رپورٹس کے مطابق پیٹر اسنیپ وینجرز نامی طالب علم نے مبینہ طور پر برطانیہ کی رسل گروپ یونیورسٹی سے آخری سال کا امتحان پاس کرنے کیلئے چیٹ جی پی ٹی بوٹ کا استعمال کیا۔
AdvertisementA really good read and insight. An end to the age of paying other students as ghostwriters, I’d guess https://t.co/q2P78iNY1a
— James Reynolds (@JimReynoldsUK) February 3, 2023
اس نے چیٹ جی پی ٹی بوٹ کو ہدایت کی کہ وہ پروفیسر کی منظوری حاصل کرنے کے بعد سماجی پالیسی کے موضوع پر دو ہزار الفاظ پر مشتمل مضمون تحریر کرے۔
یہ ایک ایسا کام تھا جسے مصنوعی ذہانت کی اے آئی ٹیکنالوجی صرف 20 منٹ میں مکمل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے، پیٹر کو اس مضمون کے لیے 53 (اے ٹو ٹو ) کا اسکور ملا۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل کو ٹکر دینے والے ’چیٹ جی پی ٹی‘ میں نیا کیا ہے؟
واضح رہے کہ دنیا بھر میں میڈیکل اور پروفیشنل امتحانات کامیابی سے پاس کرنے والے مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹ نے ماہرین تعلیم کو بھی تشویش میں مبتلا کردیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News