امریکاکاایران سےایف بی آئی ایجنٹ کی حوالگی کامطالبہ
امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نےاپنےلاپتہ ایف بی آئی ایجنٹ کی ایران سےحوالگی کامطالبہ کردیاہے۔
غیرملکی خبررساں ادارےکےمطابق امريکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نےسماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنی ایک ٹویٹ میں ايران پرفيڈرل بيورو آف انويسٹي گيشن (FBI) کےايجنٹ رابرٹ ليونسن کی امریکا واپسی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ 12 سال سے ايران ميں لاپتہ سابق ايجنٹ کواگررہاکردياجاتاہےتويہ ايران کی جانب سےايک مثبت قدم ہوگا۔
If Iran is able to turn over to the U.S. kidnapped former FBI Agent Robert A. Levinson, who has been missing in Iran for 12 years, it would be a very positive step. At the same time, upon information & belief, Iran is, & has been, enriching uranium. THAT WOULD BE A VERY BAD STEP!
— Donald J. Trump (@realDonaldTrump) November 11, 2019
امریکی صدر نے اپنی ٹویٹ میں جہاں ایجنٹ کی ممکنہ واپسی کو ایران کا مثبت عمل قرار دیا وہیں ایران کی جانب سے یورینیئم افزودگی میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اس عمل کو منفی قدم قرار دیا ہے۔
ایرانی حکام نے حال ہی میں مارچ 2007 سے لاپتہ قرار ديئے جانے والے ايجنٹ رابرٹ لیونسن کا کيس جاری ہونے کا عندیہ دیا تھا تاہم اس حوالے سے مزيد کوئی تفصيلات نہيں بتائی گئی ہیں۔ امریکی صدر نے ایرانی حکام کے بیان کے بعد اپنے ایجنٹ کی واپسی کا مطالبہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ رابرٹ لیونسن سی آئی اے کے جاسوس کی حیثیت سے ایران گئے تھے جہاں 2007 سے ان کا رابطہ اپنے افسران سے منقطع ہوگیا تھا، جس پر امریکا کا موقف تھا کہ رابرٹ کو اغوا کرلیا گیا ہے۔ سی آئی اے کو بیرون ملک جاسوس بھیجنے کی اجازت نہیں اس لیے سی آئی اے نے رابرٹ کی فیملی کو خاموش رہنے کے لیے ڈھائی ملین ڈالر بھی دیئے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
