عراق میں امریکی سفارتخانے پر راکٹ حملے
عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایک بار پھر امریکی سفارتخانے کو راکٹوں سے نشانہ بنایا گیا ہے۔
غیرملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ رات عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی سفارت خانے پر تین راکٹ داغے گئے ہیں جو سفارت خانے کے کیفے ٹیریا میں گرے۔ راکٹ حملوں میں کم از کم تین افرادکے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
سفارت خانے پر راکٹ حملے کے وقت امریکی اہلکار بھی وہاں موجود تھے تاہم زخمی ہونے والے افراد کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے۔
عراقی دارالحکومت بغداد میں گذشتہ کئی ماہ سے جاری مظاہروں کے دوران اس علاقے پر متعدد راکٹ داغے گئے ہیں تاہم پہلی بار امریکی سفارت خانے کو براہ راست نشانہ بنایا گیا ہے۔
امریکی سفارت خانے اس حوالے سے فوری طور پر کوئی تبصرہ کرنے سے گریز کیا ہے جبکہ امریکی محکمہ خارجہ نے عراق سے مطالبہ کیا ہے کہ ان کے سفارتی عملے اور عمارات کےتحفظ کے لیے یقینی اقدامات اٹھائیں جائیں۔
عراق میں امریکی فوج کے خلاف شدید احتجاج
حملوں کی ذمہ داری سے متعلق ابھی تک کوئی دعویٰ سامنے نہیں آ یا ہے لیکن واشنگٹن نے متعدد بار عراق میں ایران کے حمایت یافتہ فوجی دھڑوں کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔
واضح رہے کہ بغداد سمیت مختلف شہروں میں گذشتہ کئی ہفتوں سے مظاہرے جاری ہیں، جو اب پُر تشدد شکل اختیار کر گئے ہیں۔
گذشتہ ماہ مشتعل مظاہرین نے امریکی سفارت خانے پر دھاوا بول دیا تھا جس کے بعد امریکا نے بغداد میں میزائل حملہ کرکے ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ قاسم سلیمانی کو قتل کردیا تھا۔
جس کے جواب میں ایران نے بھی امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا تھا اور تاحال دونوں کے درمیان تناؤ برقرار ہے۔
یاد رہے کہ عراق میں درجن سے زائد فوجی کیمپوں میں 5 ہزار 2 سو امریکی اہلکار تعینات ہیں۔
ایران متعدد بار ان اڈوں کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے چکا ہے جبکہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد عراقی پارلیمنٹ نے بھی امریکی فوجیوں کو واپس جانے کا کہا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News