عراق میں امریکی فوج کے خلاف شدید احتجاج
عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکی فوج کےخلاف بھرپور احتجاج کیا گیا۔ ملین مارچ میں دس لاکھ سے زائد عوام شریک ہوئے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عراق کے دارالحکومت بغداد میں امریکی فوج کے عراق سے انخلا ءکے مطالبے کے لیے عوام کا سمندر سڑکوں پر امڈ آیا۔
الحریرہ اسکوائر سے شروع ہونے والے ملین مارچ میں 10لاکھ سے زائد افراد نے شرکت کی جس میں خواتین سمیت بچوں کی بھی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔
عراقی میڈیا کے مطابق ملین مارچ میں ملک کے تمام صوبوں سے لوگ شریک ہوئے۔مارچ کے شرکاء نے ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے بغداد میں قتل پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے امریکا مخالف نعرے بھی لگائے۔
مظاہرین نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر امریکی افواج کو عراق سے بے دخل کرنے کے نعرے لکھے ہوئے تھے۔
حکومت کی جانب سے بڑی ریلی کی توقع کے پیش نظر گذشتہ روز کی سہ پہر ہی سیکیورٹی انتظامات کے لیےدارالحکومت میں نئی چوکیاں قائم کردی گئی تھیں۔
بغداد کے جنوب میں واقع شہر کربلا سے بھی مظاہرین ملین مارچ میں شریک ہوئے ۔
امریکا فوج کے انخلاء کا طریقہ کار طے کرے، عراقی وزیر اعظم کا مطالبہ
یہ احتجاجی ریلی بااثر عراقی شیعہ عالم مقتدیٰ الصدر کے گذشتہ ہفتے عراقی عوام سے ملک میں امریکی موجودگی اور اس کی خلاف ورزیوں کی مذمت کے لیےپرامن اور متحد مظاہرے کے اعلان کے بعد نکالی گئی۔
مقتدیٰ الصدر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری پیغام میں خواتین ،مردوں اور نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم ملک کی آزادی اور خودمختاری کے لیے متحرک ہوں اور دفاع کریں۔
واضح رہے کہ 5 جنوری کو عراقی پارلیمنٹ نے ملک میں موجود تمام امریکی افواج کو ملک بدر کرنے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کی تھی۔
یاد رہے کہ 3 جنوری کو عراقی دارالحکومت بغداد میں امریکی ڈرون حملے میں ایرانی پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورت حال انتہائی کشیدہ ہو گئی تھی۔
جس کے جواب میں ایران نے 7 اور 8 جنوری کی درمیانی شب میں بھرپور جوابی حملہ کرتے ہوئے بغداد میں واقع امریکی ایئر بیس پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغ دیے تھے۔
ایرانی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں میں 80 فوجی ہلاک ہوئے ہیں تاہم امریکا نے اس دعوے کے تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حملوں میں کوئی فوجی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News