Advertisement
Advertisement
Advertisement

کورونا وائرس، بین الاقوامی ایمرجنسی نافذ

Now Reading:

کورونا وائرس، بین الاقوامی ایمرجنسی نافذ
Advertisement

عالمی ادارہ صحت نے مہلک کرونا وائرس کے باعث بین الاقوامی ایمرجنسی نافذ کردی۔

تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے دنیا کے کئی ممالک میں تیزی سے پھیلتے مہلک کرونا وائرس کے باعث بین الاقوامی ایمرجنسی نافذ کردی اور کہا کہ چین میں پھیلتے وائرس کی وجہ سے بین الاقوامی سفری پابندیاں بلاجواز ہیں۔

چینی حکام نے کرونا وائرس سے نمٹنے کےلئے ٹھوس کوششیں کی ہیں، وزیر خارجہ

ڈبلیو ایچ او کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ اس اقدام کی اہم وجہ بیماری سے چین میں پیدا صورتحال نہیں بلکہ دیگر ممالک میں پیش آنیوالی صورتحال ہے،جن ممالک میں صحت کا نظام کمزور ہے وہاں یہ بیماری تیزی سے پھیل سکتی ہے۔

 عالمی ادارہ صحت نے چین سے مختلف ممالک کے شہریوں کے انخلا کی مخالفت کردی۔

Advertisement

دوسری طرف چین میں اس مہلک وائرس سے چو بیس گھنٹوں میں مزید 42 اموات ہو گئیں ہیں۔

 اس کے ساتھ ہلاکتوں کی تعداد اب  212  ہوگئی جبکہ 10 ہزارمتا ثرہ افراد اسپتالوں میں داخل ہیں۔

ذرائع کے مطابق تھائی لینڈ، جرمنی، فرانس، امریکا، آسٹریلیا اور جاپان سمیت کئی ممالک کے بعد اٹلی انیس واں ملک ہے جس میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تصدیق کی گئی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ جنوبی کوریا، فرانس اور برطانیہ نے بھی متاثرہ صوبے سے اپنے شہریوں کا انخلا شروع کردیا ہے۔

امریکا میں کرونا وائرس کی ایک سے دوسرے شخص میں منتقلی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

https://www.youtube.com/watch?v=ppfilEwEIEY

Advertisement

روس نے کرونا وائرس کے پیش نظر چین کے ساتھ سرحد بند کرنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ برطانیہ اپنے شہریوں کو چین سے آج نکالنا شروع کرے گا۔

پاکستان اور امریکا سمیت دنیا کے کئی ممالک اپنے ایئرپورٹس پر وائرس سے بچاؤ کے لیےحفاظتی اقدامات کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ کرونا وائرس دراصل ایک بڑا گروپ ہے جو عموماً جانوروں میں پایا جاتا ہے، ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ یہ جانوروں سے انسانوں کو منتقل ہو جائے۔

اس سے متاثرہ افراد میں آغاز میں زکام جیسی علامات ظاہر ہوتی ہے پھر دیکھتے ہی دیکھتے ناک کا بہنا، کھانسی، گلے کی تکلیف، عموماً سردرد اور بعض اوقات بخار شروع ہو جاتا ہے۔

اس مہلک وائرس کی ایک سے دوسرے فرد میں منتقلی کے کئی راستے ہیں جن میں کھانسی، چھینک، ہاتھ ملانا شامل ہیں۔

اگر متاثرہ شخص نے کسی چیز کو چھوا ہو اور اسے دوسرا فرد چھو کر اپنے منہ، ناک یا آنکھوں کو لگائے تو اس صورت میں وہ بھی وائرس کے پھیلنے کا امکان ہوتا ہے

Advertisement

 

Advertisement

Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
داڑھی رکھنے سے صحت پر پڑنے والے اثرات، جن سے آپ واقف نہیں
کیا آپ بھنڈی کا پانی پینے کے یہ فوائد جانتے ہیں؟
اس مرض میں مبتلا افراد ٹماٹر کھانے سے گریز کریں
ہاتھ دھونے کے لیے کونسا صابن استعمال کریں؟ ماہرین نے بتادیا
میک اپ برش کی صفائی کیوں ضروری ہے؟ ماہرین نے بتادیا
سونے کے یہ مختلف انداز، صحت سے جڑے کئی مسائل حل کر سکتے ہیں
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ

اگلی خبر