فلسطینی وزیر اعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مشرق وسطیٰ کے لیے امن منصوبہ لانے کے اعلان پر خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل اور امریکا بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی نہ کریں جس کو ہمارے عوام قبول نہیں کریں گے۔
فلسطینی وزیر اعظم محمد شتاحی نے پیر کو بین الاقوامی طاقتوں پر زور دیا ہے کہ وہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے “امن منصوبے” کا بائیکاٹ کریں جسے وہ اسرائیل کے ساتھ متعصب سمجھتے ہیں۔
شیتایی نے کابینہ کے اجلاس میں بیان کرتے ہوئے کہا کہ یہ ٹرمپ کو مواخذے سے بچانے اور (اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن) نیتن یاہو کو جیل سے بچانے کا منصوبہ ہے۔
یہ مشرق وسطی کا امن منصوبہ نہیں ہے ، ” انہوں نے کہا، “اس منصوبے سے اسرائیل کو فلسطینی سرزمین پر خودمختاری حاصل ہے۔”
توقع کی جاتی ہے کہ پیر کو نیتن یاہو اور اپنے سیاسی حریف بینی گانٹز میں کی واشنگٹن میں میزبانی کے بعد مشرق وسطی کے لئے اپنے “امن منصوبے” کا انکشاف کریں گے۔
خیال رہے کہ ایسا اس وقت ہوا جب ٹرمپ کو سینیٹ میں مواخذے کے مقدمے کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ بدعنوانی کے الزامات کے الزام میں فرد جرم کا سامنا کرنے والے نیتن یاہو اگلے ماہ انتخابات میں حصہ لیں گے۔
شتاحی نے فلسطینی کابینہ کو آگاہ کیا کہ، “ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اس میں شراکت دار نہ بنیں کیونکہ یہ بین الاقوامی قانون کے منافی ہے۔”
دوسری جانب فلسطین کے صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو رودینہ کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے کوئی رابطہ نہیں ہے، فلسطینی عوام اور قیادت کی منظوری کے بغیر کسی امن معاہدے کو نافذ نہیں کیا جاسکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘اگر وہ سنجیدہ ہیں اور پورے خطے میں استحکام چاہتے ہیں تو یہ واحد راستہ ہے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور ان کے بڑے حریف سابق جنرل بینی گینٹز کو اگلے ہفتے وائٹ ہاؤس میں مدعو کیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News