انتہائی نایاب نسل سے تعلق رکھنے والا یہ پرندہ سائبیریا کے شمال مشرقی علاقے میں گاؤں بیلائیا گورا کے قریب سے ایک کان کی سرنگ پیرما فراسٹ سے سائنسدانوں کو ملا ہے۔
یہ پرندہ برف میں منجمد حالت میں ملا اور اس کی حالت اس قدر اچھی ہے کہ ایسے لگتا ہے جیسے کل ہی مرا ہو۔ سائنسدانوں کے مطابق پرندے کی باقیات 46ہزار سال پرانی ہیں۔
پرندے کے جسم کی حالت اتنی اچھی حالت دیکھ کر ماہرین اسے موجودہ دور کاہی پرندہ سمجھے تھے۔ ماہرین نے ریڈیوکاربن ڈیٹنگ کااستعمال کرکے پتہ چلایا کہ یہ باقیات کتنی پرانی ہیں۔
ریڈیو کاربن ڈیٹنگ سے انکشاف ہوا کہ یہ پرندہ 46 ہزار سا ل قبل زمین پرپایا جاتا تھا۔ یہ پرندہ روس اورمنگولیا میں پائے جانے والی لارک چڑیا کی مختلف ذیلی نسلوں کا رشتہ دارتھا۔
دریافت ہونے ولایہ نایابپرندہ آخری برفانی دور سے تعلق رکھتا ہے۔ یہ پرندہ مادہ ہے۔محققین کا خیال ہے کہ برف میں جمنے سے پہلے ہی پرندہ مر چکا تھا، جس کی وجہ سے ہزاروں سال گلنے سڑنے سے محفوظ رہا۔
پروفیسر ڈیلن اور ان کے ساتھی نکولس ڈیکس نے لیبارٹری میں نایاب پرندے کی باقیات کا تجزیہ کیا۔ سائنسدانوں کے مطابق لارک چڑیا عام طورپر کھلی رہائش گاہوں میں رہتی تھی۔
سائنسدانوں نے پرندے کو آئس برڈ کانام دیا ہے۔ ان کاکہناہے کہ اتنے ہزارسال پرانا پرندہ اتنی اچھی حالت میں پہلی بار ملا ہے۔ اس پرندے پر تحقیقات سے پرندوں کی نسل بارے اہم معلومات حاصل ہونے کی امید ہے۔
جس سے کئی پرندوں کے آباؤ اجداد کابھی پتہ چل سکے گا ، اور یہ بھی معلوم ہوسکے گا کہ کون سے پرندے کتنی پرانی نسل سے تعلق رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News