عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او )نے کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز پر انتہائی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کورونا وائرس کے ایسے کیسز پر تشویش کا اظہار کیا ہے جن کا چین سے براہِ راست یا دیگر تصدیق شدہ کیسز سے کوئی واضح تعلق نہیں ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے چین سے واضح تعلق نہ رکھنے والے کیسز کی تعداد میں اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مہلک وائرس کی وباء کے پھیلاؤ کو روکنے کے مواقع کم ہورہے ہیں۔
کورونا وائرس کی چین کے بعد اگلی منزل کیا ہوگی؟
انہوں نے کہا کہ اس وائرس پر قابو پانے کے امکانات کم ہوتے جا رہے ہیں۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے اصرار کیا کہ چین کے باہر کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد تاحال ’نسبتاً کم‘ ہے۔
چین کے باہر 26 ممالک میں اس وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 1152 ہو چکی ہے اور مجموعی طور پر آٹھ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔اس میں جنوبی کوریا میں ہلاک ہونے والے دو افراد بھی شامل ہیں۔
چین میں ہونے والی اموات اور جاپان کی کروز شپ کے علاوہ اس مہلک وائرس کے تصدیق شدہ کیسز کی سب سے بڑی تعداد جنوبی کوریا میں موجود ہے۔
ایران میں کورونا وائرس سے مزید دو ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے ایرانی صحت حکام کا کہنا تھا کہ ممکن ہے کہ یہ وائرس پہلے سے ایران کے تمام شہروں میں موجود ہو۔
اٹلی سے بھی کورونا وائرس کے نتیجے میں ہلاکت کا پہلا کیس سامنے آگیا ہے جن کا تعلق شمالی شہر پادوا سے تھا، پہلی ہلاکت کے خوف سے اٹلی کے حکام نے قریبی اسکولوں اور پبلک مقامات کو بند کر دیا ہے۔
دوسری جانب لبنان اور اسرائیل میں بھی کورونا وائرس کے کیسز کی تصدیق ہو گئی ہے۔
واضح رہےکہ دسمبر 2019 کے آخر میں پھیلنے والی اس وبا ءکے نتیجے میں چین میں 2200 سے زائد افراد ہلاک جبکہ 75 ہزار 5 سو افراد اس کا شکار ہوچکے ہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News