ایران نے اپنی افواج کی جانب سے جنوری میں غلطی سے گرائے جانے والے یوکرینی مسافر طیارے کا بلیک باکس فرانس بھجوا دیا۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ جنوری میں غلطی سے گرائے جانے والے طیارے کا بلیک باکس فرانس بھیج دیا گیا ہے، سوموار سے ان پر تحقیق شروع کر دی جائے گی۔
ایرانی حکام کا مزید کہنا ہے کہ فرانسیسی حکومت کی جانب سے ایرانی وفد کے ساتھ بھرپور تعاون کیا جا رہا ہے جس پر ہم ان کے شکرگزار ہیں۔
یاد رہے طیارے میں موجود کینیڈین شہریوں کی بڑی تعداد کے پیش نظر کینیڈا نے بھی ایران سے بلیک باکس بھجوانے کا مطالبہ کیا تھا تاکہ اس کا تجزیہ کیا جا سکے جبکہ کینیڈا کے علاوہ یوکرین بھی یہ مطالبہ کر چکا ہے۔
یوکرین اور کینیڈا کے دیرینہ مطالبات پر ایران کی جانب سے تاخیر کی ذمہ داری ایران میں طیارے کے بلیک باکسز کی ڈی کوڈنگ کی سہولت کے نہ ہونے اور کورونا کے باعث بین الااقوامی پروازوں میں آنے والے خلل پر ڈالی جاتی رہی ہے۔
ایران کی جانب سے کی جانے والی تحقیقات میں طیارہ حادثے کا ذمہ دار ریڈار سسٹم کے نقص اور انسانی غلطی کو قرار دیا گیا تھا۔
عدلیہ کی جانب سے یہ اعلان ایرانی صدر حسن روحانی کے طیارے کو حادثاتی طور پر مار گرائے جانے کی مکمل تحقیقات کے لئے ایک خصوصی عدالت قائم کرنے کے اعلان کے فوری بعد سامنے آیا ہے۔
یوکرین طیارہ حادثہ: ایران نے ابتدائی رپورٹ جاری کردی
ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ یوکرینی طیارے کو مار گرائے جانے کے ’المناک واقعے‘ کی جامع تحقیقات ہوں گی اور اس واقعے میں ملوث تمام ذمہ دار افراد کو سزائیں دی جائیں گی۔
واضح رہے کہ آٹھ جنوری کو تہران ایئر پورٹ سے پرواز بھرنے کے آٹھ ہی منٹ بعد یوکرینی مسافر طیارہ کریش کرگیا تھا۔ اس حادثے میں طیارے پر سوار تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ابتدا میں ایران کی جانب سے طیارہ گرنے کے واقعے کو حادثہ قرار دیاگیاتھا تاہم 11 جنوری کو ایران نے اعتراف کرتے ہوئے اسے ’انسانی غلطی‘ قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News