اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس نیویارک میں شروع ہوا جس میںعالمی سطح پر بھارت کیلئے ایک اور بڑی سفارتی پسپائی حاصل ہوئی ہے ۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ان کیمرہ اجلاس ہوا ہے جو کہ انڈونیشیا کے سفیر کی زیرصدارت اجلاس ایک گھنٹہ 35 منٹ تک جاری رہا۔
مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بد ترین صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ہوا جس میں مقبوضہ وادی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
سفارتی ذرائع کے مطابق انڈونیشین سفیر کی زیرصدار ت ہونےوالے اجلا س میں اقوام متحدہ کے فوجی مشیروں،شعبہ سیاسی امورکوکشمیرکی صورتحال پربریفنگ دی گئی۔
دوران اجلاس بھارت کو سفارتی پسپائی کا سامنا کرنا پڑا جس کی صورت میں بھارت نے اجلاس کا انعقاد روکنے کی کوشش کی تاہم پاکستان نے بھارت کی جانب سے سلامتی کونسل کا اجلاس رکوانے کی کوشش ناکام بنا دی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر سلامتی کونسل کا اجلاس پاکستان کی سفارتی کامیابی ہے اور یہ اجلاس چین کی کوششوں سے ممکن ہوا ہے کیونکہ پاکستان کو چین کی مکمل حمایت بھی حاصل تھی۔
عالمی برادری کا کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی ہے، وزیر خارجہ
سلامتی کونسل کے اجلاس میں شام اور مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر رپورٹ پیش کی گئی ہے لیکن کشمیر پر غیر رسمی بحث جبکہ شام کا بحرن ایجنڈے میں شامل رہے ہیں۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر 5 اگست 2019 کے بعد سلامتی کونسل کا یہ چوتھا بند کمرہ اجلاس ہو ا ہے۔
واضح رہے کہ اس سے قبل وزیر خٓرجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے یہ عندیہ دیا گیاتھا کہ اجلاس میں خصوصی طور پر مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر غور کیا جائے گا۔
گزشتہ روز وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلمتی کونسل کو خط بھی لکھا تھا، خط میں اقوام متحدہ کی سلمےی کونسل کی توجہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال، بھارت کے مظالم، 5اگست 2019 کو بھارت کے غیر قانونی و یکطرفہ اقدامات کی جانب مبزول کرائی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News