بھارتی حکومت نے آنجہانی سماجی کارکن مدر ٹرسیا کے فلاحی ٹرسٹ کو ملنے والی غیر ملکی امداد پر پابندیاں لگادیں ہیں۔
بھارت میں بی جی پی سرکار جہاں ایک جانب مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہی ہے وہی وہیں مسیحی آبادی کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جارہا ہے۔
بھارت کی مختلف ریاستوں میں جہاں مساجد کے بعد اب گرجا گھروں پر بھی حملوں میں تیزی آگئی ہے وہیں ان کے فلاحی کاموں کو بھی بند کیا جارہا ہے۔
بھارتی حکومت نے کہا ہے کہ کیتھولک تنظیم مقامی قوانین کے تحت شرائط کو پورا نہیں کرتی.
اس خبر کو بھی پڑھیے: بھارت میں انتہا پسند ہندوؤں نے چرچ پر حملہ کردیا
بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مدر ٹریسا ٹرسٹ کے اکاؤنٹس منجمد کئے جانے پر کہا ہے کہ ٹرصت کے تحت چلنے والے اسپتالوں میں زیر علاج 22 ہزار مریضوں اور اداروں کے ملازمین کو خوراک اور ادویات کے بغیر چھوڑ دیا گیا ہے۔ انسانی ہمدردی کی کوششوں پر سمجھوتہ نہیں کیا جانا چاہیے۔
مزید پڑھیے: انتہا پسند بھارت نے اقلیتوں پر ظلم کے نئے باب رقم کر دیے
مدر ٹریسا ٹرسٹ کیا ہے؟
مدر ٹریسا مسیحیوں کے کیتھولک فرقے سے تعلق رکھتی تھیں ، انہوں نے اپنی ساری زندگی عیاسیت کا پرچار اور فلاحی کاموں میں صرف کردیں۔
مدر ٹریسا نے اپنی زندگی کا زیادہ تر حصہ بھارت میں گزارا اور وہیں ان کا انتقال ہوا۔
مدر ٹریسا کو ان کی خدمات پر کئی بین الالقوامی اعزاز سے بھی نوازا گیا تھا۔
مدر ٹریسا کے جانے کے بعد بھی ان کے ماتحت چلنے والے ادارے کام کررہے ہیں، جنہیں زیادہ تر بھارت کے باہر سے امداد ملتی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News