افغانستان کی وزارت خزانہ نے طالبان امیر ملا ہبت اللہ سمیت تمام وزرا اور حکام کی نئی تنخواہوں کا اعلان کردیا ہے۔متع
افغانستان کی وزارت خزانہ کے ترجمان احمد ولی حقمل نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ حکومت میں تنخواہوں کا نظام غیر منصفانہ تھا، مختلف اداروں اور محکموں کی تنخواہیں مختلف تھیں، اس لئے تنخواہوں میں تبدیلی ناگریز تھی۔
متعلقہ خبر: افغانستان میں 10 لاکھ بچوں کی ہلاکت کا خدشہ
احمد ولی حقمل نے کہا کہ تنخواہوں کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اعلیٰ افسران اور وزیروں کی تنخواہیں کم کی جارہی ہیں۔
افغان محکمہ خزانہ کے مطابق ملک میں سب سے زیادہ تنخواہ طالبان کے امیر ملا بہت اللہ کی رکھی گئی ہے، جو 2 لاکھ 28 ہزار 750 افغانی ہے، افغانستان کے وزیر اعظم کی تنخواہ ایک لاکھ 98 ہزار 250 افغانی، وزرا کی تنخواہ ایک لاکھ 37 ہزار 250 افغانی اور صوبائی گورنرز کی تنخواہ 91 ہزار 500 افغانی ہے۔
متعلقہ خبر: یورپی ملکوں کا افغانستان میں مشترکہ سفارتی مشن کھولنے پر غور
اعلیٰ سرکاری افسران کی تنخواہیں 25 ہزار 200 سے 30 ہزار 500 افغانی جب کہ نچلے درجے کے ملازمین کی تنخواہیں 2 ہزار 600 سے 16 ہزار 600 افغانی ہوگی۔
افغان حکومت کے نائب ترجمان انعام اللہ سمنگانی نے کہا کہ جو لوگ محکمہ تعلیم میں کام کرتے ہیں اور انہیں ماہرین تعلیم سمجھا جاتا ہے، ان کے پاس کچھ اضافی چیزیں ہیں۔
واضح رہے کہ رواں برس اگست میں طالبان نے ایک مرتبہ پھر اقتدار حاصل کیا تھا، جس کے بعد عالمی طاقتوں اور اداروں نے افغانستان کے اربوں ڈالر کے اثاثے منجمد کردیئے، مالی مشکلات کا شکار طالبان حکومت سرکاری ملازمین کو تنخواہیں بھی ادا نہیں کرسکتی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News