یمن کے دارالحکومت صنعا میں سعودی عرب کے زیر قیادت اتحادی افواج کے فضائی حملے میں کم از کم 14 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق سعودی عرب کے زیر قیادت اتحادی افواج کے جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا میں واقع ایک عمارت پر بمباری کی جس کے نتیجے میں عمارت مiں موجود کم از کم 14 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
مقامی افراد کا کہنا ہے کہ جنگی طیاروں نے جس عمارت کو نشانہ بنایا وہ حوثی باغیوں کے ایک کمانڈر کے زیر استعمال تھی اور اس میں اس کا خاندان رہائش پزیر تھا۔
حملے میں حوثی کمانڈر ، اس کی بیوی، جواں سال بیٹا اور دیگر اہل خانہ کے علاوہ دوسرے لوگ بھی مارے گئے ہیں۔
سعودی عرب سربراہی میں اتحادی افواج نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگی طیاروں نے حوثی باغیوں کے کیمپوں اور آماج گاہوں کو نشانہ بنایا ہے۔
دوسری جانب سعودی عرب نے اپنے ملک کی سمت بھیجے گئے 8 ڈرون طیاروں کو تباہ کر نے کا دعویٰ کیا ہے۔
سعودی اتحاد کے ترجمان نے کہا ہے کہ تباہ کئے گئے طیارے یمن دارالحکومت صنعاء کے ہوائی اڈے سے بھیجے گئے تھے۔
مزید پڑھیے: حوثی باغیوں کے ابو ظہبی میں ڈرون حملے
حوثی باغیوں کے کمانڈر پر حالیہ فضائی حملہ گزشتہ روز ابو ظہبی پر حوثی باغیوں کے ڈرون حملے کا رد عمل قرار دیا جارہا ہے۔
ابو ظہبی حملوں کے بعد متحدہ عرب امارات نے بھی جوابی کارروائی کا اعلان کیا تھا، اس نے کہا تھا کہ ان کا ملک دہشت گردانہ حملوں کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
ابوظہبی میں گزشتہ روز آئل ٹینکرز اور ایئرپورٹ کی ایک عمارت پر حملے میں 3 افراد جاں بحق جب کہ متعدد زخمی ہوگئے تھے۔
جاں بحق ہونے والوں میں ایک پاکستانی شہری بھی شامل تھا۔
ان ڈرون حملوں کی ذمہ داری حوثی باغیوں کے ترجمان یحییٰ سری نے کیا تھا، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ ابو ظہبی میں کئے گئے حملوں میں ڈرون اور بیلسٹک میزائل استعمال کئے گئے ہیں۔
یحییٰ سری نے عام شہریوں اور غیر ملکی کمپنیوں کو متنبہ کیا تھا کہ وہ متحدہ عرب امارات میں اپنی حفاظت کے لیے اہم تنصیبات سے دور رہیں۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News