فلپائن نے اپنی بحریہ کے لیے بھارت سے اینٹی شپ میزائل خریدنے کا معاہدہ طے کرلیا ہے۔ بھارت سے خریدے جانے والے ان میزائل سسٹمز کی مجموعی قیمت 375 ملین ڈالر بنتی ہے۔
ساحلی علاقوں میں نصب کیے جانے والے ان میزائلوں سے سمندر میں دشمن بحری جہازوں کو نشانہ بنایا جا سکے گا۔
فلپائن کے وزیر دفاع ڈیلفن لورینزانا نے گزشتہ رات گئے ایک ٹویٹ کیا کہ بھارت اور فلپائن کی حکومتوں کے مابین طے پانے والے اس معاہدے کے تحت ان اینٹی شپ میزائل سسٹمز کی تین بیٹریاں بھارت کی ایک نجی دفاعی کمپنی براہموس ایرواسپیس فراہم کرے گی۔
ساتھ ہی براہموس ایرواسپیس کی طرف سے لاجسٹک سپورٹ کی مد میں فلپائنی بحریہ کے اہلکاروں کو ان اینٹی شپ میزائلوں کی دیکھ بھال اور انہیں چلانے کی تربیت بھی دی جائے گی۔
ساحلی علاقوں میں نصب کیے جانے والے یہ میزائل ان دشمن یا غیر ملکی بحری جہازوں کو دور رکھنے کے لیے استعمال کیے جائیں گے جو فلپائن کے 200 سمندری میل کے علاقے پر پھیلے ہوئے اقتصادی زون میں بلا اجازت داخل ہونے کی کوشش کریں گے۔
بھارت فلپائن کو جو میزائل سسٹم فراہم کرے گا اس کی خریداری کے بارے میں بات چیت 2017ء سے مختلف مراحل میں جاری تھی مگر اس میں فلپائن کے بجٹ سے متعلق فیصلوں اور کورونا وائرس کی عالمی وبا جیسے عوامل کے باعث مسلسل تاخیر ہوتی رہی۔
بھارت کے ساتھ اینٹی شپ میزائل سسٹم خریدنے کا جو معاہدہ اب طے پایا ہے وہ فلپائن کے اس پانچ سالہ پروگرام کا حصہ ہے جس کا مقصد ملکی افواج کو جدید تر بناتے ہوئے ان کی دفاعی اہلیت میں اضافہ کرنا ہے۔ فلپائنی حکومت کے مطابق 300 بلین پیسو (5.85 بلین ڈالر) مالیت کا یہ دفاعی پروگرام اس وقت اپنے آخری مراحل میں ہے۔
اِس سے قبل فلپائن نے 2018ء میں ملکی بحریہ کے لیے پہلی بار بحری دفاعی میزائل بھی خریدے تھے جو اسرائیلی ساختہ اسپائک ای آر میزائل تھے۔
فلپائن کی مسلح افواج کے پاس موجودہ عسکری ساز و سامان میں سے کچھ جنگی بحری جہاز دوسری عالمی جنگ کے زمانے کے ہیں اور کچھ وہ ہیلی کاپٹر ہیں جو امریکا نے ویت نام کی جنگ میں استعمال کیے تھے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News