ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی چیف ڈاکٹر سومیا سوامی ناتھن نے کہا کہ ابھی کوئی ثبوت نہیں ہے جس سے پتہ چلتا ہو کہ صحت مند بچوں اور نوجوانوں کو اپنی کوویڈ 19 ویکسین کی تکمیل کے لیے بوسٹر شاٹس کی ضرورت ہے۔
سوامی ناتھن کا کہنا ہے کہ سیج کی مشاورتی ایجنسی سے اس ہفتے ملاقات ہے جس میں اس بات پر غور کیا جائے گا کہ کسے بوسٹر ڈوز چاہیے اس پر تحقیق کی ضرورت ہے۔
سوامی ناتھن نے ڈبلیو ایچ او کی میڈیا بریفنگ میں کہا کہ ہمارا مقصد سب سے زیادہ کمزور لوگوں کی حفاظت کرنا ہے، ان لوگوں کی حفاظت کرنا ہے جو شدید بیماری اور مرنے کے سب سے زیادہ خطرے میں ہیں۔
یہ ہماری عمر رسیدہ آبادی ہیں، جو بنیادی حالات کے ساتھ امیونو کمپرومائزڈ ہیں اور صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکن بھی انہی میں شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقا میں فوری طور پر کورونا کی بوسٹر ڈوز لگانے کی منظوری
ڈبلیو ایچ او کے ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر مائیکل ریان نے کہا کہ ایجنسی نے ابھی تک یہ نہیں معلوم کیا ہے کہ آخرکار لوگوں کو کتنی بار یا کتنی خوراک کی ضرورت ہوگی۔
انکا کہنا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ لوگوں کو وہاں سے ایک خاص خوف ہے کہ یہ بوسٹر ڈوز ہر دو یا تین ماہ کی طرح ہونے والی ہے اور ہر ایک کو جا کر بوسٹر لینا پڑے گا۔ اور مجھے نہیں لگتا کہ ہمارے پاس ابھی تک اس کا جواب ہے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر مائیکل ریان نے کہا کہ سائنسدان آخرکار اس بات کی دوبارہ وضاحت کر سکتے ہیں کہ کوویڈ شاٹس کی ابتدائی سیریز میں کتنی خوراکیں درکار ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ اگرچہ زیادہ تر صحت مند لوگوں کو صرف دو شاٹس کی ضرورت پڑسکتی ہے جبکہ عمر رسیدہ یا امیونوکمپرومائزڈ افراد کو تین یا چار بوسٹر ڈوز کی ضرورت پڑسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : جاپان میں بوسٹر ڈوز کے لئے موڈرنا کی منظوری
یاد رہے کہ سوامی ناتھن اور ریان کے تبصرے تقریباً دو ہفتے بعد آئے ہیں جب یو ایس سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کی جانب سے 12 سے 17 سال کی عمر کے نوعمروں کے لیے بوسٹر شاٹس کی منظوری دی گئی تھی۔
اومیکرون کیسز میں اضافے کی وجہ سے بچوں کے معاملات میں بھی تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ امریکن اکیڈمی آف پیڈیاٹرکس کے آخری اپ ڈیٹ کردہ اعداد و شمار کے مطابق، 6 جنوری کو ختم ہونے والے ہفتے کے لیے، 580,000 سے زیادہ بچوں میں کورونا وائرس کے کیسز رپورٹ ہوئے، جو کہ 30 دسمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے مقابلے میں 78 فیصد اضافہ ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News