جرمنی کی وزیر داخلہ نینسی فیزر نے کہا ہے کہ اسلام کا یقیناً جرمنی سے تعلق ہے۔
جرمن روزنامے سیوڈٹشے زیتنگ کو جاری کردہ بیان میں وزیر داخلہ نینسی نے کہا ہے کہ مہاجرین کو قبول کرنے والے ملک ہونے کی وجہ سے جرمنی میں لیبر پاور کی نقل مکانی کے طریقوں کو آسان بنانا ضروری ہے۔
وزیر داخلہ نینسی فیزر کا کہنا ہے کہ بلاشبہ اسلام کا جرمنی سے تعلق ہے اور سالوں سے جرمنی کی ثقافتی زندگی کا ایک حصہ بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مہاجر قبول کرنے والے ملک کی حیثیت سے مہاجرین کے ساتھ ہم آہنگی کے خواہش مند ہیں۔ ہم ایسے انسانوں کو قبول کرنا چاہتے ہیں جو جرمن شہریت لینا چاہتے ہوں۔
جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر کا مزید کہنا ہے کہ جرمنی سے واپس لوٹنے والوں اور رضاکارانہ واپسی کے خواہش مند افراد کی واپسی میں بھی تیزی لانا چاہتے ہیں۔ اب ہم انسانوں کے سمندر برد ہونے کا مزید تماشا نہیں دیکھ سکتے، ہم نقل مکانی کے قانونی راستے تشکیل دیں گے۔
مہاجرین کوٹے پر بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ نینسی فیزر نے کہا ہے کہ لیبر پاور مارکیٹ کے لیے بھی جرمنی کو بڑے پیمانے پر نقل مکانی کرنے والے تارکینِ وطن کی ضرورت ہے۔ ہم نے انتہائی دائیں بازو کے حامیوں کے لیے عملی پلان تیار کیا ہے جس کی مدد سے متعصب افراد کو سرکاری ملازمتوں سے زیادہ تیزی سے نکالا جا سکے گا۔
جرمن وزیر داخلہ نینسی فیزر کے اسلام سے متعلق بیان سے اندازہ ہوتا ہے کہ نئی جرمن حکومت جس کے چانسلر اولاف شولز ہیں، گزشتہ حکومت سے بالکل مختلف سوچ رکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ جرمن حکومت کا مؤقف تھا کہ اِسلام کا تعلق جرمنی سے نہیں ہے۔ سابق جرمن چانسلر اینگلا مرکل کے وزیر داخلہ ہارسٹ سیہوفر نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اسلام کا تعلق جرمنی سے نہیں، جرمنی کو عیسائیت نے تشکیل دیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News