Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

کوویڈ میں اضافہ، جاپان میں درجن بھر شہروں میں معاشی سرگرمیاں محدود کرنے کا حکم

Now Reading:

کوویڈ میں اضافہ، جاپان میں درجن بھر شہروں میں معاشی سرگرمیاں محدود کرنے کا حکم

کوویڈ کیسز میں اضافے کے باعث جاپانی مرکزی حکومت نے ٹوکیو  سمیت درجن بھر شہروں میں 3 ہفتوں تک معاشی سرگرمیاں محدود کرنے کا حکم دیا ہے۔ ماہرین صحت نے حکومتی منصوبے کی حمایت کردی ہے۔

 تفصیلات کے مطابق جاپانی حکومت نے  ٹوکیو کے کچھ علاقوں سمیت ملک بھر کہ درجن بھر شہروں میں نئی کوویڈ پابندیوں کا اطلاق کا اعلان کیا ہے۔ اطلاق جمعہ سے مؤثر ہوگا۔

حکومتی عہدیدار کا کہنا تھا کہ پابندیاں معمولات زندگی کو مکمل مفلوج ہونے سے بچانے کے تناظر میں ہیں۔ حکومتی وزیر برائے معیشت ڈیشیرو یاماگیوا نے کہا، ماہرین صحت کے پینل نے بدھ کے روز 13 شہروں کو 21 روزہ پابندی کے تحت رکھنے کے منصوبے کی منظوری دی۔

ان کا کہنا تھا کہ امید ہے وزیر اعظم فومیو کشیدا سرکاری ٹاسک فورس کے اجلاس میں کوویڈ کے بابت نئے اقدامات کا باضابطہ اعلان کریں گے۔

ستمبر میں کوویڈ کی ابتدائی لہر کے خاتمہ کے بعد سے جاپان بتدریج سماجی اور کاروباری سرگرمیوں کو بڑھا رہا تھا، ماہریں کا کہنا تھا کہ اس کی ایک بڑی وجہ ملک کی جانب سے ویکسین کی ابتدائی دو خوراکیں تیار کرنے میں تیزی سے پیش رفت ہونا ہے۔

Advertisement

تیزی سے بڑھتے ہوئے انفیکشن نے پہلے ہی کچھ شہروں میں ہسپتالوں، اسکولوں اور دیگر شعبہ زندگی کو مفلوج کرنا شروع کر دیا ہے۔

حکومت مقامی گورنروں بشمول ٹوکیو کی گورنر یوریکو کوائیکے کی درخواستوں کے بعد کارروائی کررہی ہے۔

یاد رہے صرف ٹوکیو کہ طول و ارض میں منگل کو 5,185 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔جبکہ ملک بھر میں 32,000 سے زائد کیسز درج ہوئے ہیں۔

جاپانی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، 134,000 سے زائد مریض اب کوویڈ کے باعث قرنطینہ یا اسپتال میں داخل ہیں۔

حکومتی مشیر شیگیرو اومی نے کہا کہ ویکسین اب اومیکرون کے خلاف تحفظ فراہم کرنے میں ناکام  ہے، جس کے باعث کوویڈ سے ایس او پیز کے تحت ہی نبٹا جاسکتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں جن شہروں میں پابندیاں عائد ہوئی ہیں ان میں اوکیناوا، ہیروشیما اور یاماگوچی شامل ہیں۔ دیگر شہر، بشمول اوساکا، جہاں منگل کو 5,396 نئے کیس رپورٹ ہوئے،جنہیں بعد میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔

Advertisement

انھوں نے مزید کہا کہ تقریباً 80 فیصد جاپانیوں نے اپنی پہلی دو ویکسین کی خوراکیں حاصل کرلی ہیں۔ حال ہی میں جاپانی حکومت نے عمر رسیدہ افراد کے لیے دوسرے اور تیسرے بوسٹر ڈوذ کے درمیان وقفہ کو آٹھ سے کم کرکے چھ ماہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

یاد رہے کہ جاپان کی مرکزی حکومت نے اب تک مکمل لاک ڈاؤن کی مزاحمت کی ہے اور شہریوں سے ای او پیز پر سختی سے عمل پیرا ہونے کی اپیل کی ہے۔

ناقدین کا کہنا ہے کہ ایسے تمام اقدامات، غیر منصفانہ ہیں جو عوام کی زندگی پر منفی طور پر اثر انداز ہوتے ہیں۔

 

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
افغانستان کی تباہ کن معیشت سے متعلق نئی معلومات منظرعام پر آگئیں
مودی کے جھوٹوں کا پلندہ بے نقاب
فلسطین میں اسرائیلی جنگ کے 200 روز مکمل، غزہ شہر کا 70 فیصد بنیادی ڈھانچہ تباہ
خارکیف میں روسی میزائل حملے سے مقامی ٹیلی ویژن کا ٹاور تباہ
برطانوی پارلیمنٹ نے پناہ گزینوں کو روانڈا بھیجنے کا بل منظور کرلیا
ملیشئین نیوی کے 2 ہیلی کاپٹرز میں تصادم، 10 افراد ہلاک
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر