ایران اور عالمی طاقتوں کے مابین جوہری مذاکرات کا موجودہ دور کئی ماہ کے تعطل کے بعد گزشتہ برس 29 نومبر کو آسٹریا کے شہر ویانا میں شروع ہوا تھا۔
ابتدائی مذاکرات سے لگتا تھا کہ یہ مذاکرات ناکام ہو جائیں گے تاہم صبر آزما مراحل کے بعد اب اندازہ ہوتا ہے کہ یہ مذاکراتی عمل ایک سازگار ماحول میں داخل ہو چکا ہے۔
اِس بارے میں گزشتہ روز یورپی یونین نے کسی ممکنہ ڈیل طے ہونے کے اشارے بھی دیے تھے۔
فرانس کے جنوب مغربی شہر بریسٹ میں یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کی دو روزہ ملاقات کے بعد یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ یوزیپ بوریل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذاکراتی عمل ایک مناسب دور میں داخل ہو چکا ہے، معاہدے کا امکان موجود ہے اور یہ اگلے چند ہفتوں میں ہوسکتا ہے۔
ویانا میں جاری بین الاقوامی جوہری مذاکرات کے حوالے سے ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان بھی رواں ہفتے کے اوائل میں کہہ چکے ہیں کہ تمام فریق 2015ء کے جوہری معاہدے کی بحالی کے حق میں ہیں اور اس مناسبت سے بہتر پیش رفت سامنے آئی ہے۔
انٹرنیشنل کرائسس گروپ سے وابستہ ایرانی امور کے ماہر علی واعظ کا کہنا ہے کہ بات چیت کے متنازع امور میں پابندیوں کے خاتمے کے بعد ریلیف اور دوبارہ امریکی پابندیوں کے نفاذ کے حوالے سے ضمانتوں کی یقین دہانی نمایاں ہیں۔
علی واعظ کے مطابق ایک اہم معاملہ یہ بھی ہے کہ ایران اپنے جوہری پروگرام کو کس حد تک واپس موڑے گا۔ پابندیوں کے خاتمے کی صورت میں ایران کو تیل کی برآمد اور منجمد اثاثوں کی بحالی جس میں تیل کی مصنوعات سے حاصل ہونے والی آمدن بھی شامل ہے، کی واپسی کی شکل میں رعایت مل سکتی ہے۔
ایرانی امور کے ماہر علی واعظ کا یہ بھی کہنا ہے کہ کوئی بھی امریکی حکومت ضمانت دینے سے قاصر ہے کہ بعد میں آنے والی امریکی انتظامیہ کیا فیصلہ کرے گی تاہم موجودہ بائیڈن انتظامیہ ایسا فیصلہ کر سکتی ہے جس کے تحت ایران کے ساتھ کاروبار کرنے والی کمپنیوں اور کاروباری اداروں کو امریکی جرمانوں یا تادیبی اقدامات سے چھوٹ دی جا سکے۔
مزید پڑھیں
- eu foreign affairs commissioner josep borrell
- IAEA
- international crisis group
- iran
- iran ali baqiri
- us
- us iran nuclear talks vienna 2022
- امریکا
- امریکا ایران جوہری مذاکرات ویانا 2022
- انٹرنیشنل کرائسس گروپ
- ایران
- ایران مذاکرات کار علی باقری
- عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی
- یورپی یونین خارجہ امور کمشنر یوزپ بوریل
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News