یمن کی بندرگاہ کی طرف ایندھن لے جانے والے بحری جہاز پر سعودی عسکری اتحاد نے مبینہ طور پر قبضہ کرلیا۔
یمن کے حوثی باغیوں کی جانب سے کیے گئے اِس دعوے کے مطابق سعودی عرب کی سربراہی میں قائم عسکری اتحاد نے مبینہ طور پر ایک مال بردار بحری جہاز پر قبضہ کرلیا ہے۔
حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ بحری جہاز ایندھن لے کر یمن کی بندرگاہ حدیدہ کی طرف سفر کر رہا تھا جس کا رخ موڑ کر اب اُسے ایک سعودی بندرگاہ کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔
ایران نواز حوثی باغیوں کے زیر انتظام چلنے والے المصیرہ ٹیلیوژن نے آج بدھ کے روز یہ خبر دی ہے تاہم عرب عسکری اتحاد نے ابھی تک اس کارروائی کی تصدیق نہیں کی ہے۔
دوسری جانب یمن میں حکومتی افواج کے حامی عرب عسکری اتحاد نے خبردار کیا ہے کہ اگر ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغی دو روز پہلے قبضے میں لیے گئے متحدہ عرب امارات کے بحری جہاز کو نہیں چھوڑتے تو وہ بندرگاہیں قانونی طور پر فوجی اہداف کی شکل اختیار کرلیں گی جہاں بحری قذاقی کی سرگرمیاں ہوتی ہیں۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر ایجنسی ایس پی اے کے مطابق عرب اتحادی افواج کے ترجمان جنرل ترکی المالکی نے بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے مال بردار بحری جہاز کو بین الاقوامی سمندری حدود میں قبضے میں لینے کی کارروائی حدیدہ بندرگاہ کی مدد سے کی گئی۔
اماراتی بحری جہاز سوکوترا جزیرے پر واقع سعودی عرب کے فیلڈ ہسپتال کے لیے سامان لے جا رہا تھا۔
اُدھر حوثیوں کے فوجی ترجمان یحییٰ سیری نے 3 جنوری کو اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر اعلان کیا تھا کہ اُنہوں نے عرب عسکری اتحاد سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی کارگو جہاز کو قبضے میں لیا ہے۔ اُنہوں نے کچھ تصاویر بھی شیئر کی تھیں جن میں بحری جہاز پر گولہ بارود کی موجودگی ظاہر کی گئی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News