دنیا کے امیر ترین شخص، ٹیسلا کمپنی کے بانی اور مالک ایلون مسک کو بھارتی سیاستدانوں نے مکھن لگانا شروع کردیا۔
ایلون مسک کے اس بیان کے بعد کہ حکومتی چیلنجوں کی وجہ سے ان کی الیکٹرک کار کمپنی کی مقامی لانچنگ میں تاخیر ہوئی ہے، بھارتی سیاستدانوں میں ٹوئٹر پر ان کی توجہ حاصل کرنے کے لیے دوڑ شروع ہوگئی تاکہ ٹیسلا کی فیکٹری ان کی ریاست میں کھل سکے۔
فرانسیسی خبر ایجنسی اے ایف پی کے مطابق ٹیسلا کو دنیا کی سب سے بڑی مارکیٹوں میں سے ایک بھارت میں اپنی گاڑیاں فروخت کرنے کی امیدوں کو درآمدی ڈیوٹی سے جھٹکا لگا ہے کیونکہ یہ ڈیوٹی 100 فیصد تک ہو سکتی ہے۔
ریاست تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے کے ٹی راما راؤ نے جمعے کو ایلون مسک کو جواب میں ٹویٹ کیا ’ہیلو ایلون، میں انڈیا کی ریاست تلنگانہ کا وزیر برائے آئی ٹی اور کامرس ہوں، ہماری ریاست پائیداری کے اقدامات کے حوالے سے چمپیئن ہے اور ایک اعلیٰ درجے کی کاروباری منزل ہے‘۔
Hey Elon, I am the Industry & Commerce Minister of Telangana state in India
Will be happy to partner Tesla in working through the challenges to set shop in India/Telangana
Our state is a champion in sustainability initiatives & a top notch business destination in India https://t.co/hVpMZyjEIr
— KTR (@KTRTRS) January 14, 2022
مغربی بنگال کے اقلیتی امور کے وزیر کا کہنا تھا کہ ان کی ریاست اپنے بہترین انفراسٹرکچر اور ویژن پر فخر کرتی ہے۔
ممبئی کے وزیر ترقی نے اپنی ریاست کی ترقی پسند خصوصیات کو اجاگر کیا۔
پنجاب کی اسمبلی کے رکن اور سابق کرکٹر نوجوت سنگھ سدھو نے سبز ملازمتوں اور پائیدار ترقی کے عزم کا وعدہ کیا۔
I invite @elonmusk, Punjab Model will create Ludhiana as hub for Electric Vehicles & Battery industry with time bound single window clearance for investment that brings new technology to Punjab, create green jobs, walking path of environment preservation & sustainable development https://t.co/kXDMhcdVi6
— Navjot Singh Sidhu (@sherryontopp) January 16, 2022
تاہم ایلون مسک نے بھارتی وزیروں کی درخواستوں کا کوئی جواب نہیں دیا۔
نئی دہلی نے گاڑیاں بنانے والی غیر ملکی کمپنیوں کے لیے اپنی گاڑیاں مقامی طور پر تیار کرنے کے لیے مراعات متعارف کروائی ہیں لیکن ایلون مسک نے کہا ہے کہ وہ پہلے درآمدات کے ساتھ طلب کا اندازہ لگانا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ بھارت میں 40 ہزار ڈالر سے زیادہ کی درآمدی الیکٹرک گاڑی پر 100 فیصد ٹیکس عائد ہے جس کی وجہ سے ٹیسلا کو خدشہ ہے کہ بھاری ڈیوٹی اسے مسابقتی بھارتی مارکیٹ سے باہر کر دے گی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News