
بھارت: تحقیقاتی ایجنسی سے تعلق رکھنے والے 60 سالہ سابق افسر نے 17 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق سابق افسر کی جانب سے لڑکی کو کرول باغ کے علاقے میں ایک ہوٹل میں نوکری کے بہانے بلا کر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔
واقعے کے بعد متاثرہ لڑکی نے کرول باغ پولیس اسٹیشن پہنچ کر مقدمہ درج کروایا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کے بعد سے بھارتی افسر مفرور ہے جس کی تلاش کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ تھامسن روئٹرز فاونڈیشن نے سن2018 میں اپنے ایک سروے میں بھارت کو دنیا بھر میں خواتین کے لیے سب سے خطرناک ملک قرار دیا تھا۔
حکومتی اعداد و شمار کے مطابق 2019 میں بھارت میں یومیہ اوسطاً 88 خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔ اس میں گیارہ فیصد خواتین انتہائی پسماندہ یعنی دلت طبقے سے تعلق رکھتی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق بھارت میں 2001ء سے 2017 ء کے درمیان یعنی 17برسوں میں جنسی زیادتی کے واقعات میں دو گنا اضافہ ہوا ہے۔
سماجی کارکنوں کا تاہم کہنا ہے کہ چونکہ دیہی علاقوں میں ایسے بیشتر جرائم کو پولیس تک پہنچنے ہی نہیں دیا جاتا اس لیے حقیقی صورت حال اس سے کہیں زیادہ بھیانک ہو سکتی ہے۔
ماہرین سماجیات کا کہنا ہے کہ سخت قوانین بنانے کا فائدہ اس وقت تک نہیں ہو گا، جب تک کہ سیاسی جماعتیں، حکومتیں اور پولیس اسے نافذ کرنے میں مخلص نہ ہوں، اس کے ساتھ ہی سماجی تبدیلی بھی ضروری ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News