چین نے اومیکرون ویریئنٹ کے باعث کورونا کیسز میں اضافے کے بعد 90 لاکھ نفوس پر مشتمل شمالی مشرقی شہر چینگ چن میں لاک ڈاؤن کا نفاذ کر دیا ہے۔
امریکی نیوز ایجنسی اے پی کے مطابق لوگوں کو گھروں میں رہنے کا کہا گیا ہے۔ ضرورت کی اشیا خریدنے کے لیے گھر کا ایک فرد دو دن کے بعد باہر جا سکتا ہے جبکہ تمام شہریوں کو وقفوں سے تین مرتبہ ٹیسٹ کروانا ہوگا۔
اس کے علاوہ غیر ضروری کاروباری مراکز بند رہیں گے اور مختلف روٹس پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی بند رہے گی۔

گزشتہ روز چین میں کورونا وائرس کے 397 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 98 جیلین صوبے میں سامنے آئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے سے اب تک اس صوبے میں 11 سو کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔
چنگ چن شہر میں گزشتہ روز صرف دو کیسز سامنے آئے اور حالیہ دنوں میں اب تک کُل 78 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ چینی حکومت پہلے ہی اعلان کر چکی ہے کہ کسی کمیونٹی میں ایک یا دو کیس رپورٹ ہوئے تو لاک ڈاؤن نافذ کر دیا جائے گا۔

صوبہ جیلین کے ایک اور شہر میں 93 کیسز سامنے آئے تھے جس پر حکام پہلے ہی آدھے شہر کو لاک ڈاؤن کرنے کا حکم دے چکے ہیں اور ٹرانسپورٹ کے کئی روٹس بھی بند کر دیے گئے ہیں۔
جیلین ایگریکلچر سائنس یونیورسٹی میں کلسٹر کیسز سامنے آنے کے بعد انتظامیہ کے کئی عہدیداروں کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا ہے جبکہ طلبا نے سوشل میڈیا پر شکایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جن افراد کے ٹیسٹ مثبت آئے ہیں اُنہیں لائبریری اور دیگر عمارتوں میں بند کیا جا رہا ہے۔
جیلین ایگریکلچر سائنس یونیورسٹی نے اب تک 74 کیسز رپورٹ کیے ہیں اور چھ ہزار سے زائد طلبا کو قرنطینہ کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News
