نئی دہلی: نئی دہلی کی ایک عدالت نے حریت رہنما یاسین ملک کو جھوٹے مقدمے میں مجرم قرار دے دیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کی رپورٹ کے مطابق کشمیری حریت رہنماؤں کے خلاف سیاسی انتقام پر مبنی تازہ کارروائی میں نئی دہلی میں بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی ایک عدالت نے آج غیر قانونی طور پر نظر بند جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو ان کے خلاف درج ایک جھوٹے مقدمے میں مجرم قرار دے دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یاسین ملک نے جیل سے پیغام بیجھا ہے وہ آخری سانس تک پرعزم ہیں، مشعال ملک
رپورٹ کے مطابق این آئی اے کی عدالت کے خصوصی جج پروین سنگھ نے حکام کو یاسین ملک کی مالی حالت کا جائزہ لینے کی ہدایت کی تاکہ ان پر عائد کئے جانے والے جرمانے کی رقم کا تعین کیا جاسکے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یاسین ملک کی سزا سے متعلق عدالت 25 مئی کو سماعت کرے گی۔
اس سے قبل جے کے ایل ایف کے چیئرمین نے اپنے خلاف مقدمے کی سماعت کے دوران عدالت پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا۔
انہوں نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے اور بھارت کے خلاف جنگ چھیڑنے سمیت تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت ان کے خلاف لگائے گئے جھوٹے الزامات کوچیلنج نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
واضح رہے کہ کہ قبل ازیں عدالت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنماؤں مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، فاروق احمد ڈار، سید صلاح الدین، ایڈووکیٹ شاہد الاسلام، الطاف احمد شاہ، ایاز محمد اکبر، راجہ معراج الدین کلوال ، پیر سیف اللہ اور تاجر ظہور احمد وٹالی اوردیگر کے خلاف بھی باضابطہ طور پرفرد جرم عائد کی تھی۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News