امریکی ایوان نمائندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے تائیوان کے صدارتی محل میں صدر سائے انگ وین سے ملاقات کی ہے۔ نینسی پلوسی منگل کو رات گئے تائیوان پہنچی تھیں۔
صدارتی محل میں ایک تقریب کے بعد تائیوان کی صدر سائے انگ وین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین پر حملے کے بعد تائیوان کی سلامتی کا معاملہ دنیا کی توجہ کا مرکز بن چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تائیوان کے خلاف کسی قسم کی جارحیت پورے انڈوپیسیفک خطے پر اثرانداز ہوگی۔ ہم اپنی خود مختاری کی حفاظت کریں گے اور عالمی سلامتی کے لیے کردار ادا کرتے رہیں گے۔
نینسی پلوسی نے کہا کہ امریکا اور تائیوان کے درمیان مشترکا اقدار کی بنیاد پر ایک مضبوط شراکت داری قائم ہوئی ہے اور ہم یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم تائیوان سے کیے گئے وعدوں سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا میں ڈیموکریٹس اور رپبلکن دونوں ہی تائیوان کی حمایت کے معاملے پر متحد ہیں۔
اس سے قبل تائیوان نے فوج کا الرٹ لیول بڑھانے کا اعلان کیا تھا جسے چین کی جانب سے تائیوان کے قریب تین روزہ فوجی مشقوں کے اعلان کا ردعمل سمجھا جا رہا ہے۔ منگل کی رات تائیوانی وزارتِ دفاع کی جانب سے بتایا گیا کہ 21 چینی طیارے تائیوان کی فضائی دفاعی شناختی حدود میں داخل ہوئے ہیں۔ بتایا گیا کہ ان طیاروں میں 10 شین یانگ، جے 16 شامل ہیں جو چین کے جدید لڑاکا طیارے ہیں۔
دوسری جانب چین نے نینسی پلوسی کے دورے کے خلاف بطور احتجاج دارالحکومت بیجنگ میں موجود امریکی سفیر کو طلب کر لیا۔ چین کے نائب وزیر خارجہ زی فینگ نے کہا کہ پلوسی کے دورے کی نوعیت شیطانی ہے۔ انہوں نے اس کے سنگین نتائج سے خبردار کیا اور کہا کہ چین خاموش نہیں بیٹھے گا۔ روس نے بھی چین کی حمایت کرتے ہوئے نینسی پلوسی کے دورے کو اشتعال انگیزی قرار دیا ہے۔
اُدھر وائٹ ہاؤس میں ایک پریس بریفنگ میں ترجمان جان کربی نے کہا کہ امریکا چین کی جارحیت پر ردعمل ظاہر نہیں کرے گا۔ ہم ون چائنا پالیسی کے چینی مؤقف کو تسلیم کرتے ہیں اور امریکا اب بھی آزاد تائیوان کی حمایت نہیں کرتا۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News