ترکیہ نے استنبول دھماکے پر امریکی تعزیت کو مسترد کردیا ہے۔
ترکیہ کے وزیر داخلہ سلیمان سویلو کا کہنا ہے کہ ’ہم امریکی سفارت خانے کی جانب سے جاری تعزیت کو قبول نہیں کرتے ہیں اور اسے مسترد کرتے ہیں‘۔
علاوہ ازیں ترک عہدیدار نے ترکیہ میں روس اور امریکہ کے درمیان مبینہ بات چیت کے بارے میں آنے والی رپورٹس پر بھی تبصرہ کرنے سے انکار کیا۔
تاہم عہدیدار کا کہنا تھا کہ ترکیہ کچھ ممالک کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف کام کررہا ہے۔
واضح رہے کہ اتوار کو استنبول میں ہونے والے بم دھماکوں میں 6 افراد ہلاک اور 81 زخمی ہوگئے تھے۔
اس دھماکے کے الزام میں ایک مشتبہ شخص کو بھی گرفتار کیا گیا ہے جب کہ اس حملے کا الزام ترکیہ نے کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) پر عائد کیا ہے۔
پی کے کے 1980 کی دہائی سے جنوب مشرقی ترکی میں کردوں کی خود مختاری کے لیے پرتشدد کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے جب کہ ترکیہ اور اس کے مغربی اتحادیوں نے اس جماعت کو دہشت گرد گروپ قرار دیا ہے۔
خیال رہے ترکیہ کے صدر رجب طیب اردگان اکثر واشنگٹن پر شمالی شام میں موجود کرد جنگجوؤں کو ہتھیار سپلائی کرنے کا الزام لگاتے رہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ترکیہ کے دارالحکومت استنبول میں دھماکہ، عرب میڈیا
دوسری جانب اتوار کو ہونے والا دھماکہ دسمبر 2016 کے بعد سب سے مہلک تھا جس کی ذمہ داری اب تک کسی گروپ نے قبول نہیں کی ہے۔
اس سے قبل ترکیہ میں ہونے والے دہشت گرد حملوں کی ذمہ داری القاعدہ، داعش اور کردستان ورکرز پارٹی قبول کرچکی ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News