Advertisement
Advertisement
Advertisement
Advertisement

انسان کب تک زندہ رہ سکتا ہے؟ نئی بحث چھڑگئی

Now Reading:

انسان کب تک زندہ رہ سکتا ہے؟ نئی بحث چھڑگئی

دنیا بھر کے سائنسدانوں ایک انسان کے کب تک زندہ رہنے پر تحقیق کر رہے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق یہ تحقیق دنیا کے معمر ترین شخص کی 118 سال کی عمر میں موت کے بعد شروع ہوئی، اس موت نے ایک ایسی بحث چھیڑ دی ہے جس نے سائنسدانوں کو صدیوں سے منقسم کر رکھا ہے۔

سائنسدانوں کے ذہنوں میں یہ سوال اٹھتا ہے کہ کیا اس بات کی کوئی حد ہے کہ ایک صحت مند انسان کتنے سال تک زندہ رہ سکتا ہے؟ 

اقوام متحدہ کے مطابق، 2021 میں ایک اندازے کے مطابق 100 سال یا اس سے زیادہ عمر کے 593,000 افراد تھے، جو ایک دہائی پہلے 353,000 تھے۔

Humans can only live so long, and we're nearing the limit

Advertisement

گزشتہ ہفتے فرانسیسی راہبہ لوسائل رینڈن کے انتقال کے بعد 115 سالہ ہسپانوی پردادی ماریا برانیاس موریرا نے گنیز ورلڈ ریکارڈ کے مطابق سب سے زیادہ عمر رسیدہ انسان کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔

Advertisement

تین صدی قبل یعنی 18 ویں صدی میں فرانسیسی ماہر فطرت جارج لوئس لیکرک، جسے کومٹے ڈی بفون کے نام سے جانا جاتا ہے، نے نظریہ پیش کیا کہ جو شخص کسی حادثے یا بیماری کا شکار نہیں ہوا وہ نظریاتی طور پر زیادہ سے زیادہ 100 سال تک زندہ رہ سکتا ہے۔

Is there a natural limit to how long humans can live?

جارج لوئس کے اس نظریئے کے بعد طبی ترقی اور حالات زندگی میں بہتری نے اس سوال کو چند دہائیوں تک پیچھے دھکیل دیا تھا۔

ایک نیا سنگ میل اس وقت طے ہوا جب 1995 میں فرانسیسی خاتون جین کالمنٹ نے اپنی 120ویں سالگرہ منائی، کالمنٹ دو سال بعد 122 سال کی عمر میں انتقال کر گئیں۔

اسٹیٹسٹا ڈیٹا ایجنسی کے مطابق، اگلی دہائی یعنی 2030 تا 2040 میں صد سالہ افراد کی تعداد دوگنی سے زیادہ ہونے کی توقع ہے۔

Advertisement

فرانسیسی ماہر فطرت جارج لوئس لیکرک کو شاید 110 سال یا اس سے زیادہ عمر کے افراد کی تعداد میں اضافے سے حیرانی ہوئی ہو گی جن کی تعداد 1980 کی دہائی سے بڑھ رہی ہے۔

How long will humans be able to live for in the future? | World Economic  Forum

Advertisement

ہم کتنی عمر پا سکتے ہیں؟ سائنس دان اس سے متفق نہیں ہیں، کچھ اس بات کو برقرار رکھتے ہیں کہ انسانی نسلوں کی عمر سخت حیاتیاتی رکاوٹوں کی وجہ سے محدود ہے۔

آج سے 7 سال قبل یعنی 2016 میں ایک جریدے نیچر میں لکھنے والے جینیاتی ماہرین نے کہا کہ 1990 کی دہائی کے آخر سے انسانی لمبی عمر میں کوئی بہتری نہیں آئی ہے۔

عالمی آبادی کے اعداد و شمار کا تجزیہ کرتے ہوئے، انہوں نے پایا کہ کالمنٹ کی موت کے بعد سے زیادہ سے زیادہ انسانی عمر میں کمی آئی ہے — حالانکہ دنیا میں بوڑھے افراد کی تعداد زیادہ تھی۔

Human Life Span May Be Limitless, Study Says, but Biologists Disagree

فرانسیسی ڈیموگرافر جین میری روبین نے ایک خبر رساں ادارے کو بتایا کہ انہوں نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ انسانی عمر کی ایک قدرتی حد ہے اور یہ لمبی عمر تقریباً 115 سال تک محدود ہے۔

لیکن 115 سال کی عمر کے اس مفروضے سے بہت سے ڈیموگرافروں نے جزوی طور پر اختلاف کیا ہے۔

Advertisement

ایک میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے ماہر روبائن نے کہ 2018 میں ہونے والی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ عمر کے ساتھ ساتھ موت کی شرح میں بھی اضافہ ہوتا ہے، لیکن 85 سال کے بعد اس کی رفتار کم ہو جاتی ہے۔

Advertisement

تحقیق میں کہا گیا ہے کہ 107 سال کی عمر میں موت کی شرح ہر سال 50-60 فیصد تک پہنچ جاتی ہے۔

Humans are genetically hardwired to only live for 38 YEARS | Daily Mail  Online

روبائن نے کہا کہ اس نظریہ کے تحت، اگر 110 سال کی عمر کے 12 افراد ہیں، تو چھ 111 اور تین 112 سال کی عمر تک زندہ رہیں گے.

لیکن جتنے زیادہ اعلی درجے کے افراد، عمروں کو ریکارڈ کرنے کے لیے کچھ لوگوں کو زندہ رہنے کا امکان اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے۔

روبائن نے کہا کہ اگر 100 سپر سنٹیرینین ہیں، تو “50 111 سال اور 25 سے 112 سال تک زندہ رہیں گے تاہم حتمی عمر کے بارے میں روبائن بھی متفق نہیں ہیں۔

میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے روبائن اور ان کی ٹیم اس سال تحقیق شائع کر رہی ہے جس سے یہ ظاہر ہو گا کہ 105 سال کی عمر کے بعد اموات کی شرح میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔

Advertisement

Limit to human life may be 115 (ish) - BBC News

روبائن کا مزید کہنا تھا کہ تحقیق کا سفر جاری رہے گا جیسا کہ ہم ہمیشہ کرتے آئے ہیں۔

دوسرے ماہرین بھی ایک طرف کا انتخاب کرنے میں محتاط ہیں، فرانس کے فرانسیسی انسٹی ٹیوٹ آف ڈیموگرافک اسٹڈیز کے ایک ڈیمو گرافر مسیلے بھی لمبی عمر کے حوالے سے حتمی جواب دینے سے قاصر ہیں۔

فرانسیسی ڈیمو گرافر میسلے نے کہا کہ اگرچہ طویل عمر کے حامل افراد میں اضافہ ہو رہا ہے لیکن بہت زیادہ عمر تک پہنچنے والے لوگوں کی تعداد اب بھی بہت کم ہے اور ہم ابھی تک کوئی اہم شماریاتی تخمینہ نہیں لگا سکتے.

بڑی عمر کے معمر افراد میں مہارت رکھنے والے فرانسیسی ڈاکٹر ایرک بولانجر نے کہا کہ جینیاتی ہیرا پھیری کے ذریعے کچھ لوگوں کو 140 یا 150 سال تک زندہ رکھا جا سکتا ہے۔

دنیا کے سائنسدان زندگی اور عمر کے درمیان مدت کی پیمائش پر اپنی تحقیق جاری رکھے ہوئے ہیں، مستقبل میں ہمیں لمبی عمر کے حوالے سے مزید کچھ نئے مفروضے دیکھنے کو ملے ہیں۔

Advertisement
Advertisement
مزید پڑھیں

Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News


Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News


Advertisement
آرٹیکل کا اختتام
مزید پڑھیں
مودی کے جھوٹوں کا پلندہ بے نقاب
فلسطین میں اسرائیلی جنگ کے 200 روز مکمل، غزہ شہر کا 70 فیصد بنیادی ڈھانچہ تباہ
خارکیف میں روسی میزائل حملے سے مقامی ٹیلی ویژن کا ٹاور تباہ
برطانوی پارلیمنٹ نے پناہ گزینوں کو روانڈا بھیجنے کا بل منظور کرلیا
ملیشئین نیوی کے 2 ہیلی کاپٹرز میں تصادم، 10 افراد ہلاک
اٹلی میں آئس کریم اور پیزا پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ
Advertisement
توجہ کا مرکز میں پاکستان سے مقبول انٹرٹینمنٹ
Advertisement

اگلی خبر