
بھارت میں کمسن مسلمان لڑکی کو 2 سال تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کا انکشاف
بھارتی ریاست بہار میں ایک اسکول ڈائریکٹر کے ہندو بیٹے نے دو سال تک کمسن مسلمان لڑکی کو زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست بہار کے ضلع سہرسہ میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں کمسن مسلمان لڑکی کو 2 سال تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب لڑکی ہاسٹل میں گھبراہٹ کا شکار ہوکر مدد کے لیے پکار رہی ہے جس کے بعد ڈاکٹروں نے اس کو شدید ذہنی دباؤ کا شکار قرار دیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 16 سالہ لڑکی نے بتایا ہے کہ اسکول کے ڈائریکٹر کے بیٹے سمراٹ وشواس عرف سومیت وشواس کی مدد اسکول کی پرنسپل انیتا مشرا مدد کررہی تھیں۔
لڑکی بتاتی ہے کہ اسکول کی پرنسپل اسے تحفظ فراہم کررہی تھیں جب کہ وہ اسکول کے ایک کلاس روم میں اسے زیادہ کا نشانہ بناتا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ انیتا مشرا لڑکی کو کلاس روم یا لائبریری میں لاکر لائٹیں بند کرکے دروازے کو کو باہر سے بند کر دیا تھیں جب کہ سومیت وشواس پہلے سے ہی کمرے موجود ہوتا تھا۔
متاثرہ لڑکی نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ تکلیف دہ واقعات 2017 میں اس وقت شروع ہوئے جب وہ چھٹی جماعت کی طالبہ تھیں اور 2019 تک یہ سلسلہ جاری رہا۔
اگر آپ حالاتِ حاضرہ سے باخبر رہنا چاہتے ہیں تو ہمارے فیس بک پیج https://www.facebook.com/BOLUrduNews/ کو لائک کریں
ٹوئٹر پر ہمیں فولو کریں https://twitter.com/bolnewsurdu01 اور حالات سے باخبر رہیں
پاکستان سمیت دنیا بھر سے خبریں دیکھنے کے لیے ہمارے کو سبسکرائب کریں اور بیل آئیکن پر کلک کریں
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News