نیویارک: ایران سے تعلقات اور امریکی اہلکار کو قتل کرنے کی کوشش کے الزام میں پاکستانی پر امریکہ میں فرد جرم عائد کردی گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکہ کے محکمہ اںصاف اور استغاثہ نے ایک بیان میں کہا ’’46 سالہ آصف رضا مرچنٹ نے امریکی اہلکار کو قتل کرنے کی سازش رچائی جس کے لیے انہوں نے ایک کرائے کے قاتل کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کی‘‘۔
اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ کا کہنا ہے ’’جو لوگ امریکیوں کے خلاف ایران کی مہلک سازشوں کو انجام دینے کی کوشش کرتے ہیں ہم نے ان کا احتساب جاری رکھیں گے‘‘۔
امریکی اٹارنی بریون پیس نے مزید کہا ’’آصف رضا مرچنٹ نے امریکی سیاست دانوں اور سرکاری اہلکاروں کو قتل کرنے کی سازش کی تھی، ان کے خلاف عائد کیا گیا فرد جرم ملک اور بیرون ملک دہشت گردوں کے لیے ایک پیغام ہے‘‘۔
اس سے قبل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ آصف رضا مرچنٹ کا سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر 13 جولائی کو ہونے والے حملے سے کوئی تعلق ثابت نہیں ہوا ہے۔
ایف بی آٗی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے کہتے ہیں پاکستان شخص کا ایران سے گہرا تعلق ہے جب کہ کرائے پر قاتل کی سازش ایرانی پلے بک کا حصہ ہے۔
ایک اور ایف بی آئی آفیشل کا کہنا ہے کہ آصف رضا مرچنٹ نے اس سازش کو انجام دینے کے لیے ایف بی آئی ایجنٹ کو بھی کرائے پر لینے کی کوشش کی۔
امریکہ کے محکمہ انصاف کا کہنا تھا ’’ایران میں کچھ وقت گزارنے کے بعد ملزم پاکستان سے امریکہ پہنچا تھا، جہاں اس نے ایک شخص سے رابطہ کیا جس پر اس کو یقین تھا کہ وہ امریکی سیاستدان یا سرکاری آفیشل کو قتل کرنے کی سازش میں اس کا ساتھ دے گا‘‘۔
امریکہ کے محکمہ انصاف نے بتایا ’’تاہم اس شخص نے فوری طور قانون نافذ کرنے والوں اداروں کو آصف مرنچنٹ کے ارادے کے بارے میں خفیہ طور پر اطلاع دی جس کے بعد ملزم کو 12 جولائی کے دن اس وقت گرفتار کیا جب کہ وہ ملک چھوڑ کر بھاگنے کی کوشش کررہا تھا‘‘۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News