چین میں دنیا کے سب سے بڑے سونے کے ذخائر دریافت، مالیت 80 بلین امریکی ڈالر سے زائد
چین میں دنیا کے سب سے بڑے سونے کے ذخائر دریافت ہوئے ہیں جس کی مالیت 80 بلین امریکی ڈالر سے زائد ہے۔
چین کے سرکاری میڈیا کے مطابق، وسطی چین میں تقریباً 1,000 میٹرک ٹن (1,100 امریکی ٹن) قیمتی دھات پر مشتمل اعلیٰ معیار کے سونے کا ذخیرہ دریافت ہوا ہے۔
تقریباً 600 بلین یوآن یا 83 بلین امریکی ڈالر کی قیمت کے ساتھ، اس دریافت کو سونے کا اب تک کا سب سے بڑا اور سب سے زیادہ منافع بخش ذخیرہ تصور کیا جا سکتا ہے، جو کہ جنوبی افریقہ کے سونے کے تمام ذخائر سے جن کا تخمینہ 900 میٹرک ٹن لگایا ہے سے زیادہ ہے۔
سونے کے یہ وسیع ذخائر ہنان صوبے کے جیولوجیکل بیورو نے پنگجیانگ کی شمال مشرقی ہنان کاؤنٹی میں 2 کلومیٹر (1.2 میل) کی گہرائی سے دریافت ہوئے ہیں۔
بیورو پراسپیکٹر چن رولن کا کہنا ہے کہ اس جگہ ڈرل کرنے پر سونا دکھائی دیتا ہے، جبکہ بنیادی نمونے بتاتے ہیں کہ ہر میٹرک ٹن ایسک میں زیادہ سے زیادہ 138 گرام (تقریباً 5 اونس) سونا ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ چین پہلے ہی 2024 میں 2,000 ٹن سے زائد ذخائر کی وجہ سے دنیا کی گولڈ مارکیٹ پر سبقت رکھتا ہے، جبکہ اس کی کان کنی کی صنعت عالمی پیداوار میں تقریباً 10 فیصد حصہ ڈال رہی ہے۔
اس دریافت کے ساتھ یہ کہا جارہا ہے کہ اس سے سونے کی قیمت میں مزید اضافہ ہوسکتا ہےکیونکہ عالمی غیر یقینی صورتحال کے درمیان وسائل کی مانگ میں مسلسل اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News