
چین، عرب لیگ اور فرانس نے غزہ میں فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کی شدید مخالفت کی ہے۔
چین کے وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ غزہ فلسطینیوں کا ہے اور یہ فلسطینی سرزمین کا اٹوٹ حصہ ہے۔
انہوں نے غزہ کے شہریوں کی جبری بے دخلی کو مسترد کرتے ہوئے اس عمل کی مخالفت کی۔
دوسری جانب، عرب لیگ کے سکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے دبئی میں ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کے دوران فلسطینیوں کی جبری بے دخلی کو عرب دنیا کے لیے ناقابل قبول قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ آج غزہ کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور کل مغربی کنارے کی باری ہوگی، اور اس کا مقصد فلسطین کو اس کے تاریخی باشندوں سے خالی کرنا ہے۔
ابوالغیط نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ عرب دنیا اس خیال کے خلاف مزاحمت کرتی آئی ہے اور اس میں اب بھی کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے بھی امریکی صدر ٹرمپ کے غزہ کے منصوبوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ 20 لاکھ فلسطینیوں سے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ وہ کہیں اور چلے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ریئل اسٹیٹ آپریشن نہیں، بلکہ ایک سیاسی آپریشن ہے، جس میں فلسطینیوں اور ان کے عرب پڑوسیوں کی عزت اور احترام کا خیال رکھا جانا چاہیے۔
میکرون نے اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نیتن یاہو کے ساتھ اپنے اختلافات کا بھی اظہار کیا، اور کہا کہ سویلینز کو نشانہ بنانے والے آپریشنز کو وہ کبھی درست نہیں مانتے۔
مزید پڑھیں
Catch all the Business News, Breaking News Event and Latest News Updates on The BOL News
Download The BOL News App to get the Daily News Update & Live News